اسلام آباد(نا مہ نگار)پارلیمنٹ کی پبلک اکائونٹس کمیٹی (پی اے سی)چیف کمشنر اسلام آباد اور چیئرمین نادراکی عدم حاضری پر برہم ،آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لینے سے انکارکردیا، اورآڈٹ اعتراضات بھی موخر کر دیئے ، کمیٹی نے داخلہ ڈویژن کی گرانٹ کی رقم واپس ہونے پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔ چیئرمین کمیٹی رانا تنویر حسین نے کہا کہ گرانٹ سرنڈر کیوں ہوئی ،ناقص بجٹنگ ہور ہی ہے ، یا سپلیمنٹری گرانٹ مانگی جاتی ہے یا سرینڈر کر دی جاتی ہے ۔بدھ کو پارلیمنٹ کی پبلک اکائونٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی رانا تنویر حسین کی صدارت میں ہوا، جس میں وزارت داخلہ کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا جانا تھا لیکن چیف کمشنر اسلام آبادکے اجلاس میں نہ آنے پرکمیٹی نے برہمی کا اظہار کیا ، چیئرمین کمیٹی رانا تنویر حسین نے کہا کہ چیف کمشنر کیوں نہیں آئے ، ڈی سی کا سنا تھا کہ ان کوکویڈ ہوا ہے ، وہ اچھا لڑکا ہے،کمیٹی نے چیف کمشنر اسلام آباد کی عدم موجودگی کے باعث آئی سی ٹی انتظامیہ سے متعلق آڈٹ اعتراضات کا جائزہ موخر کر دیا ۔ اجلاس میں چیئرمین نادرا بھی نہ آسکے جس پر کمیٹی نے برہمی کا اظہار کیا اور نادرا سے متعلق آڈٹ اعتراضات موخر کرتے ہوئے چیئرمین نادرا کو طلب کر لیا ۔ اے جی پی آر حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ داخلہ ڈویژن کی گرانٹس کے بارے میں بریفنگ دی سیکرٹری خزانہ نے کمیٹی کو بتایا کہ ہم اصلاحات کے عمل میں ہیں، رکن کمیٹی شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ سرینڈر وقت پر کریں تاکہ وہ پیسہ کہیں اور استعمال ہو سکے ۔
پی اے سی کا اجلاس،چیف کمشنرو چیئرمین نادراکی عدم حاضری پراظہار برہمی
Mar 18, 2021