لاہور+ اسلام آباد (نیوز رپورٹر+ نمائندہ خصوصی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ قبضہ مافیا کے خلاف حکومت پنجاب کے اقدامات قابل تعریف ہیں۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ عوام کو ریلیف دینے کے لئے حکومتی اقدامات میں تیزی لائی جائے اور مہنگائی کے حوالے سے صوبائی حکومتوں کو ٹھوس اقدامات اٹھانا ہوں گے۔ وزیراعظم نے قبضہ مافیا اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف سخت کارروائی کی پنجاب حکومت کو ہدایات کیں اور کہا کہ رمضان المبارک سے پہلے اور رمضان المبارک میں عوام کو ریلیف دینے کے لئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جائیں اور ذخیرہ اندوزوں کو کسی قسم کی رعایت نہ دی جائے۔ حکومت اس سلسلے میں اپنے تمام وسائل کو برائے کار لاکر ذخیرہ اندوزوں کے خلاف سخت کارروائی کرے اور یہ کارروائی بلا تفریق کی جائے۔ ذخیرہ اندوز کسی بھی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور کے دورہ پر مختلف سیاسی شخصیات، سرکاری افسران سے ملاقات کے دوران کیا۔ وزیراعظم عمران خان سے وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار نے بھی ملاقات کی۔ وزیراعظم نے ہدایات دیںکہ ہر ضلع میں ڈسٹرکٹ کوارڈینیشن، ڈویلپنمنٹ کمیٹیاں قائم کی جائیں۔ کوارڈی نیشن کمیٹیاں عوامی مسائل کے حل کے لیے منصوبے تیار کریں۔ ڈسٹرکٹ ڈیویلپمنٹ کمیٹیاں عوامی منصوبوں کی نگرانی کریں۔ ڈسٹرکٹ کوآرڈینیشن کمیٹیوں میں ارکان اسمبلی ٹکٹ ہولڈرز اور بیوروکریسی کے نمائندے شریک کیے جائیں۔ وزیراعلی نے صوبے کے انتظامی، ترقیاتی اور سیاسی امور بارے وزیراعظم کو بریفنگ دی۔ وزیراعلی نے وزیراعظم کو بریفنگ میں کہا کہ مہنگائی پر قابو پانے کے لئے تیزی سے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا قبضہ مافیا سے واگزار ہونے والی زمینیں عوامی مفاد میں استعمال کے لئے کمیٹی بھی بنا دی ہے اس کے ساتھ پنجاب میں قبضہ مافیا کے خلاف کریک ڈائون کیا جارہا ہے۔ وزیراعظم عمران خان سے آئی جی پنجاب پولیس انعام غنی، چیف سیکرٹری جواد رفیق نے ملاقات کی اور اپنے اقدامات سے آگاہ کیا۔ دوسری جانب وفاقی وزراء کے اجلاس میں وزیراعظم نے کہا ہے کہ اپوزیشن کو اس کے حال پر چھوڑ دیں۔ ذاتی مفادات پر مبنی تحریکیں کامیاب نہیں ہو سکتیں۔ پہلے بھی کہا تھا پی ڈی ایم کا کوئی مستقبل نہیں۔ وزیراعظم کی زیرصدارت اہم اجلاس ہوا جس میں شیخ رشید‘ پرویز خٹک‘ اسد عمر‘ فواد چودھری شریک ہوئے۔ اس موقع پر عمران خان کا کہنا تھا کہ مشکل معاشی حالات گزر چکے۔ مہنگائی کو کنٹرول کرنا اولین ترجیح ہے۔ اڑھائی سال گزر گئے‘ اب سب کو پہلے سے زیادہ محنت کرنا ہوگی۔ حکومت عوام کی امیدوں پر پور اترے گی۔ عمران خان نے کرونا کے باعث مالاکنڈ اور دیگر مقامات پر جلسے منسوخ کر دیئے۔ علاوہ ازیں اسلام آباد میں سکیورٹی ڈائیلاگ کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل سے علاقائی روابط کو فروغ ملے گا اور خطے میں اقتصادی خوشحالی آئے گی۔ مسئلہ کشمیر کے حل سے پورے خطے میں تبدیلی آئے گی اور یہ پاکستان اور بھارت کیلئے مساوی فائدے کا باعث ہو گا۔ خطے میں امن کے لیے بھارت کو پہلا قدم اٹھانا پڑے گا۔ مسائل ڈائیلاگ کے ذریعے حل ہونے چاہئیں۔ کشمیریوں کو ان کے جائز حقوق دینا پاکستان ہی نہیں بھارت کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔ پاکستان کی خواہش ہے کہ افغانستان میں امن ہو۔ بھارت کشمیریوں کو حق رائے دہی دے۔ کشمیریوں کو حق رائے دہی دینا دونوں ملکوں کیلئے بہتر ہے۔ خوشی ہے کہ پاکستان نے افغان امن عمل میں اپنا کردار ادا کیا۔ تمام فریقوں کو افغانستان میں پائیدار امن کیلئے مواقع کو بروئے کار لانا چاہئے۔ جوبائیڈن انتظامیہ بھی افغانستان میں امن کو اہمیت دے رہی ہے ۔ وہ ملک کبھی بھی محفوظ نہیں ہوسکتا جہاں چند افراد امیر ہوں اور غریبوں کا سمندر ہو۔ نیشنل سکیورٹی پر ڈائیلاگ وقت کی اہم ضرورت ہے۔ کرنسی کی قدر کم ہونے سے مہنگائی بڑھی۔ عام آدمی متاثر ہوا۔ غذائی تحفظ بھی ایک اہم مسئلہ ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہم بھارت سمیت تمام ہمسایہ ملکوں کے ساتھ بہتر تعلقات کے خواہشمند ہیں۔ ہم نے بات چیت کے ذریعے بھارت کے ساتھ مسائل کے حل کی کوشش کی۔ پاکستان چاہتا ہے کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہو اور دونوں ملک تمام تصفیہ طلب مسائل کو حل کر کے آگے بڑھیں۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہمارے ملک میں اس مباحثے کی بہت ضرورت ہے کہ اصل میں قومی سلامتی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اب تک قومی سلامتی کو صرف ایک پہلو سے دیکھتے رہے ہیں کہ ہم اپنی افواج کو جتنا مضبوط کریں گے اتنا ہی محفوظ ہوں گے لیکن اصل میں قومی سلامتی میں ایسی چیزیں مثلاً موسمیاتی تبدیلیاں بھی شامل ہیں جو اس سے قبل کسی نے نہیں سوچیں۔ افواج کے ساتھ ساتھ یہ بھی ایک معاملہ آگیا ہے کہ ہمیں موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کی پوری تیاری کرنی ہے اور قومی سلامتی کے لیے یہ بھی اہم ہوگیا ہے۔ 11 ستمبر کے بعد ہمارا ملک جس عذاب سے گزرا ہے اور جس طرح کے سکیورٹی خطرات کا ہمیں سامنا تھا اس پر ہماری سکیورٹی فورسز نے قربانیاں دے کر ہمیں محفوظ کیا۔ ایک اور بہت بڑا مسئلہ خوراک کا تحفظ ہے۔ جتنی تیزی سے ہماری آبادی بڑھ رہی ہے اور اس کی وجہ سے پہلی مرتبہ ہم نے ایک سال میں 4 ملین ٹن گندم درآمد کی اور اپریل میں ہم ایک نیا اور جامع منصوبہ لے کر آرہے ہیں کہ ہمیں پاکستان میں غذائی تحفظ کس طرح یقینی بنانا ہے۔ کیوں کہ 2 سال کے عرصے میں ہمیں یہ احساس ہوا کہ قوم، سرکاری محکموں میں اس کی سوچ ہی موجود نہیں۔ انہوں نے کہا کہ سوچ تو دور کی بات ہے کہ ہمارے پاس گندم کی پیداوار کا جائزہ ہی موجود نہیں تھا اور جتنے پیداواری جائزے موجود تھے وہ سب غلط نکلے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس کے ساتھ اتنی ہی اہم چیز معیشت ہے۔ ڈالر اوپر جانے سے پہلے اشیائے خور و نوش مہنگی ہوجاتی ہیں۔ تیل، بجلی، ٹرانسپورٹ، دالوں کی درآمد، گھی، خوردنی تیل سب چیزوں کا اثر غریبوں پر پڑتا ہے اور ملک میں غربت بڑھ جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے وہ کرنا ہے جو چین نے کیا تھا کہ انہوں نے 30 سے 35 سال میں 70 کروڑ افراد کو غربت سے نکال کر اوپر کیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ چاہے کوئی چین کو پسند کرے یا نہ کرے لیکن یہ سب سے بڑی چیز ہے جس کی تعریف کی جانی چاہیے۔ قومی سلامتی کا مطلب یہ ہے کہ ایک قوم کا کھڑا ہونا جس کا اس بات پر یقین ہو کہ اس ملک کو بچانے میں ہمارا مفاد ہے۔ اس لیے ہماری معیشت اور اشرافیہ کا نظام کہ جس میں چند ایلیٹس کو تحفظ ملا ہے یہ سب سے بڑا پیراڈائم شفٹ ہے۔ اب حکومت ٹارگٹڈ سبسڈیز کا پروگرام لارہی ہے، اس وقت سبسڈیز سب کے لیے ہیں۔ دریں اثناوزیر اعظم عمران خان نے نیشنل سکیورٹی ڈائیلاگ ایڈوائزری پورٹل کا اجراء کیا۔ معاون خصوصی معید یوسف نے کہا کہ ڈائیلاگ کے آغاز سے قومی سلامتی کو درپیش ایشوز کو سمجھنے اور اس کے حل میں مدد ملے گی۔ وزیراعظم عمران خان سے ائر چیف مارشل مجاہد انور نے الوداعی ملاقات کی۔ وزیراعظم نے مجاہد انور کی خدمات کو سراہا۔ وزیراعظم عمران خان سے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس کی سربراہی میں وکلاء تنظیموں کے عہدیداران نے ملاقات کی۔ وفاقی وزیر شفقت محمود، معاون خصوصی شہزاد اکبر، سنیٹر علی ظفر، وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار اور مشیر ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان ‘ شفقت محمود چوہان اور اشتیاق خان ممبران پاکستان بار کونسل، امجد اقبال خان وائس چیئرمین و سردار عبدالباسط خان چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی پنجاب بار کونسل، زاہد محمود راجہ صدر اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن، سید ریاض الحسن گیلانی صدر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن ملتان اور سردار عبدالرزاق صدر ہائی کورٹ بار راولپنڈی بنچ بھی موجود تھے۔ اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ حکومت آئین و قانون کی بالا دستی اور بلا تفریق احتساب کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ وکلا برادری کا انصاف کی فراہمی میں اہم ترین کردار ہے۔ وزیراعظم عمران خان آج ورکرز ویلفیئر فنڈ کے تحت مزدور طبقے میں رہائشی فلیٹس اور مکانات تقسیم کرینگے۔
ذاتی مفادات کی تحریکیں کامیاب نہیں ہوسکتیں عمران
Mar 18, 2021