بلوچستان کے تعلیمی ادارے اور اس کے طلبہ کسی سے کم نہیں. بلوچستان کے ہونہار طلبہ کو دیکھ کر ملک کے روشن مستقبل پر یقین اور بھی پختہ ہو جاتا ہے کور کمانڈر
کورکمانڈر لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی نے انسپکٹر جنرل فرنٹیر کور بلوچستان ساؤتھ میجر جنرل کمال انور کے ہمراہ فیکلٹی آف لاء یونیورسٹی آف تربت کا دورہ کیا اور یونیورسٹی آف تربت کے زیراہتمام ”پائیدار ترقی کے اہداف:علم اور تحقیق میں تعاون کے مواقع “ کے عنوان سے منعقدہ پہلی بین الاقوامی کثیر الشعبہ جاتی دو روزہ کانفرنس میں شرکت کی۔ لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے نوجوان قوم کا سرمایہ اور روشن مستقبل کے ضامن ہیں ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پہلے مکران کے لوگ تعلیم حاصل کرنے کے لیے کراچی اور کوئٹہ جایا کرتے تھے۔ 2013 میں یونیورسٹی آف تربت نے اپنے کا م آغاز کیاجس میں آج ہزاروں نوجوان اعلیٰ تعلیم حاصل کر رہے ہیں اس کامیابی کا سہرا یونیورسٹی کے فیکلٹی ممبران کو جاتا ہے جنہوں نے تعلیم کے فروغ کے لئے انتھک محنت کی جو ثمر آور ثابت ہوئیں ۔ اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ضلع کیچ تعلیم کے اعتبار سے پورے بلوچستان میں پہلے نمبر پر ہے ۔انہوں نے اساتذہ کرام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ معاشرے میں اساتذہ کرام کو نوجوانوں کی کردار سازی اور مستقبل کی قیادت کی تیاری کا اہم فریضہ دیا گیا ہے جس کے لیے پوری قوم ان کی قدر دان ہے ۔انہوں نے اس ضمن میں اساتذہ کرام کی کاوشوں کو سراہا اور یونیورسٹی کے نوجوانوں کے روشن مستقبل کے حصول کے لیے حسب سابق ہر ممکن معاونت کی بھی یقین دہانی کروائی۔تقریب میں کثیر تعداد میں فیکلٹی ممبران، اساتذہ کرام اور طلباء وطالبات نے حصہ لیا ۔علاوہ ازیں بیرونی ماہرین تعلیم ، ریسرچ اسکالرز اور دانشور وں نے آن لائن شرکت کی اور تحقیقی مقالے پیش کیے۔
کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی نے اس عظیم الشان بین الاقوامی کانفرنس کے کامیاب انعقاد پر وائس چانسلر یونیورسٹی آف تربت، فیکلٹی آف لاء کے ڈین، فیکلٹی ممبران اور طلباء وطالبات کا شکریہ ادا کیا ۔ آخر میں لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی نے کانفرنس کے شرکاء میں اعزازی شیلڈ ز بھی تقسیم کیں۔