سرینگر (این این آئی + کے پی آئی) بھارت کے غیرقانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ایک بار پھر پاکستانی پرچم اور پاک فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر کی تصویر والے پوسٹر چسپاں کیے گئے ہیں اور کشمیریوں کے ساتھ بھر پور اظہار یکجہتی پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا گیا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سرینگر اور اسکے ملحقہ علاقوں میں دیواروں، ستونوں اور کھمبوں پر چسپاں پوسٹروں میں پاکستانی پرچم اور پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر کی تصاویر موجود ہیں۔ جبکہ سابق وزیر اعلی اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمرعبداللہ نے کہا ہے کہ جموں وکشمیر کے عوام کو2019 کے بعد چار سالوں سے مسلسل تنگ کیا جارہا ہے ، نوجوانوں کو روزگار سے محروم کیا جارہا ہے ، لوگوں کی زمینیں چھینی جارہی ہیں، پراپرٹی ٹیکس لگا دیا گیا ہے۔ پریشان حال کشمیریوں کے زخموں پر مرہم لگانے کے بجائے زخموں پر نمک چھڑکا جارہا ہے۔ خانصاحب آری گام میں نیشنل کانفرنس کے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے ہوئے عمرعبداللہ نے کہا کہ نہ صرف انجینئر رشید بلکہ ان تمام کشمیریوں کو رہا کیا جانا چاہئے جو مختلف جیلوں میں بند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پبلک سیفٹی ایکٹ ہمیشہ کے لیے ختم ہونا چاہیے۔ دوسری جانب کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ مودی کی زیر قیادت فاشسٹ بھارتی حکومت نے ماورائے عدالت قتل، قید وبند اور تشدد کے ذریعے کشمیریوں کے جینے کے حق سمیت ہر حق چھین لیا ہے۔اے ایچ سی کے رہنماں بشمول غلام محمد خان سوپوری، بشیر اندرابی، فردوس احمد شاہ اور ڈاکٹر مصیب نے سرینگر میں اپنے الگ الگ بیانات میں کہا کہ کشمیریوں کی جان، عزت اور آزادی سفاک بھارتی فوجیوں کے رحم و کرم پر ہے۔