کراچی (نوائے وقت رپورٹ) پاکستان پیپلزپارٹی سندھ کے تحت وفاقی حکومت کی جانب سے صوبے میں جاری ڈیجیٹل مردم شماری 2023ء کے حوالے سے منعقدہ ملٹی پارٹیز کانفرنس میں شریک سیاسی مذہبی و قوم پرست جماعتوں‘ ادیبوںاور رائٹرز نے مشترکہ طورپر اعلان کیا ہے کہ اگر مردم شماری سے متعلق صوبے کے خدشات ختم نہیںہوئے تو نتائج قیول نہیں کئے جائیں گے۔ کراچی کے مقامی ہوٹل میں پیپلزپارٹی سندھ کے صدر نثار احمد کھوڑو نے کانفرنس کے اختتام کے بعد پریس کانفرنس میں بتایا کہ کانفرنس میں شریک جماعتوں نے مطالبہ کیا ہے کہ مردم شماری کا دورانیہ بڑھا کر سندھ کو درست گنا جائے۔ مردم شماری میں خامیوں کو دور کرکے غیرملکی تارکین وطن کو الگ خانے میں رکھا جائے۔ انہوں نے بتایا کہ کانفرنس میں شریک رہنمائوں کی جانب سے وزیراعلیٰ سندھ کو کہا گیا کہ وہ اس معاملے پر وفاق سے بات کرکے سندھ کے خدشات ختم کرائیں اور پاکستان کو دو ٹکڑے ہونے سے بچائیں۔ کانفرنس کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے بتایا کہ 2017ء کی مردم شماری پر بھی سخت اعتراض تھا اس لئے پچھلی حکومت اور سی سی آئی میں نئی مردم شماری کا فیصلہ ہوا۔ درست مردم شماری پر کسی کو اعتراض نہیں ہوگا۔