پاکستان میں اسلامی بینکاری کا مستقبل انتہائی روشن ہے:ڈاکٹر سجاد ارشد


مکوآنہ ( این این آئی )فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے صدر ڈاکٹر سجاد ارشد نے کہا ہے کہ پاکستان میں اسلامی بینکاری کا مستقبل انتہائی روشن ہے لیکن اس مقصد کیلئے ربا کے بتدریج خاتمہ کی بجائے اِس کے فوری اور مکمل خاتمے کا فی الفور فیصلہ کرنا ہو گا۔ بنک الفلاح اسلامی کے زیر اہتمام ایک آگاہی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی بینکوں اور اسلامی بینکنگ برانچوں کا حصہ باالترتیب 54.5اور 45.5فیصد ریکارڈ کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس وقت 5مکمل اسلامی بنک جبکہ 17روایتی بینکوں کی اسلامی برانچیں کام کر رہی ہیں۔ عالمی سطح پر اسلامی بینکاری سست روی کا شکار رہی لیکن اس کے باوجود پاکستان میں اِس کی ترقی کی شرح 17فیصد ہے۔ فیصل آباد اور ملک کے دوسرے مسلمان تاجر اسلامی بینکاری نظام چاہتے ہیں مگر ابھی تک بہت سے بینک اْن کی مکمل ضروریات کو پورا نہیں کر پا رہے۔ انہوں نے بنک الفلاح اسلامی کی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ اسے لوگوں کی ضروریات کے مطابق نئی مصنوعات متعارف کراناہوں گی جو نہ صرف اسلام کی عین روح کے مطابق ہوں بلکہ عصر حاضر کے بینکاری کے تقاضوں کو بھی پورا کرتی ہوں۔ 
بینک الفلاح اسلامی کے شریعہ ایڈوائزر مفتی عقیل اختر اور مفتی اسامہ احسان نے بتایا کہ اس کی تمام سروسز اور پراڈکٹس اسلامی تقاضوں کوپورا کرتی ہیں تاہم لوگوں میں پائے جانے والے خدشات کو دور کرنے کیلئے مسلسل آگاہی سیمینار ہونے چاہئیں۔ سٹیٹ بنک کے حافظ عقیل نے بتایا کہ پاکستان میں اسلامی بینکاری کا حصہ 42ارب سے تجاوز کر چکا ہے جس میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سٹیٹ بنک اسلامی بینکاری کی مکمل حوصلہ افزائی کر رہا ہے تاہم لوگوں کے خدشات کو دور کرنے کیلئے اسلامی بینکوں کو ملکر انتہائی منظم اور مؤثر آگاہی مہم چلانا ہو گی۔ سوا ل و جواب کی نشست میں تاجر اور صنعتکار برادری نے بینک کی مختلف سکیموں کے بارے میں اپنے خدشات کا اظہار کیا اور کہا کہ کار اور ہاؤس فنانسنگ کو صرف مشارکہ یا مداریہ کا نام دینے سے سود حلال نہیں ہو سکتا اور اس سلسلہ میں بینکوں کے شریعہ بورڈ کو لوگوں کے خدشات دور کرنے ہوں گے۔ اس موقع پر بینک الفلاح اسلامی کے ایریا مینیجر عمران منظور اور برانچ مینیجر حمزہ اشتیاق نے بڑی تعداد میں اس تقریب میں شرکت کرنے پر لوگوں کا شکریہ ادا کیا۔

ای پیپر دی نیشن