اسلام آباد(نا مہ نگار)آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی(اوگرا)نے وفاقی حکومت کے مرتب اور منظور کردہ ایکسچینج ریٹ ایڈ جسٹمنٹ کے طریقہ کار پر بریفنگ کیلئے سٹیک ہولڈرز کے ساتھ اجلاس طلب کیا ہے۔ جس میں سیکریٹری وزارت توانائی (پٹرولیم ڈویژن)، ڈائریکٹوریٹ جنرل(آئل)، آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ز بشمول اوسی اے سی اور آئل مارکیٹنگ ایسوسی ایشن آف پاکستان کو اجلاس میں مدعو کیا گیا ہے۔سٹیک ہولڈرز کی جانب سے ایکسچینج ریٹ ایڈجسٹمنٹ کے طریقہ کار پر اعتراضات کا جواب دیتے ہوئے اوگرا پہلے ہی وضاحت کر چکا ہے کہ ایکسچینج ریٹ ایڈ جسٹمنٹ پی ایس او کی فراہم کردہ ادائیگیوں کی دستاویزات کی بنیاد پر کی جاتی ہے۔
جن کی اوگرا کی جانب سے وفاقی حکومت کی جاری کردہ ہدایات کی روشنی میں جانچ پڑتال ہوتی ہے۔ جبکہ ایکسچینج ریٹ ایڈ جسٹمنٹ کے اثرات پی ایس او کے بل آف لینڈنگ سے 60 ایام تک ہوتے ہیں اور جن کا دائرہ پی ایس او کے لیٹر آف کریڈٹ کی ڈسچارج ڈیٹ تک محدود ہوتا ہے۔ وفاقی حکومت کے انراخ تعین کرنے کے فارمولے کے مطابق، ایکسچینج ریٹ ایڈ جسٹمنٹ پی ایس او کے درآمدی انراخ کے بنا پر کی جاتی ہے جس میں کسی بھی تبدیلی کا اختیار وفاقی حکومت کے پاس ہے۔اوگرا اوفاقی حکومت کی پالیسی گائیڈ لائنز پر اوگرا آرڈینینس کے تحت عمل پیرا ہے۔ تاہم ، سٹیک ہولڈرز کے مابین غلط فہمیوں کو دور کرنے اور شکایات کے ازالے کیلئے اوگرا نے 21 مارچ 2023 کو اسلام آباد میں ایک اجلاس طلب کیا ہے۔
اوگرانے ایکسچینج ریٹ ایڈ جسٹمنٹ کے طریقہ کار پر بریفنگ کیلئے21مارچ کو اجلاس طلب کر لیا
Mar 18, 2023