وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ملک کو درپیش چیلنجوں سے نکالنے کے لیے تمام سیاسی قیادت کو مل بیٹھنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ پوری سیاسی قیادت کو اپنے سیاسی اختلافات ایک طرف کرکے مل بیٹھ کر فیصلے کرکے اس پر عمل پیرا ہونا ہوگا۔ قومی اور عوامی مفاد کو داﺅ پر نہیں لگنے دیں گے۔ ہم کسی لیڈر کو ملکی حالات خراب کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دیں گے۔ جمعرات کو سینیٹ آف پاکستان کی 50 سالہ گولڈن جوبلی تقریبات کے دوسرے روز کمیٹی آف دی ہول سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہم کوئی فرشتے نہیں ہیں، ہم سے بھی خطائیں ہوتی ہیں لیکن ہم اپنی غلطیوں سے سیکھتے ہیں۔ جو شخص اپنی غلطی کو تسلیم کر لے وہ بڑا انسان ہوتا ہے۔ لیڈر میںتکبر، غصہ نہیں ہوتا بلکہ وہ محبتیں بانٹتا ہے، سب کے ساتھ مل کر مسائل کا حل نکالتا ہے۔ ہم سب کو مل کر سر جوڑ کر، بیٹھ کر فیصلے کرنے ہوں گے۔ شہباز شریف اس سے پہلے بھی سیاسی قیادت کو مل بیٹھ کر مسائل حل کرنے کے لیے دعوت دے چکے ہیں لیکن پاکستان تحریک انصاف کی قیادت نے ان کی اس دعوت کو قبول نہیں کیا۔ یہ افسوس ناک بات ہے کہ سیاسی اختلافات کی بنیاد پر ملک اور عوام کو نقصان پہنچایا جارہا ہے۔ علاوہ ازیں، اس سیاسی رسہ کشی کی وجہ سے دنیا کو یہ پیغام مل رہا ہے کہ پاکستان کی سیاسی قیادت اس قابل نہیں ہے کہ وہ اپنے ملک کے مسائل کو مل بیٹھ کر حل کرسکے۔ اس سلسلے میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور ان کے ساتھیوں کا رویہ خاص طور پر ایسا دکھائی دے رہا ہے جسے کسی بھی طرح مثبت نہیں کہا جاسکتا۔ اگر آج سیاسی قیادت نے مل کر ملکی اور عوامی مسائل حل کرنے کے لیے کوشش نہ کی تو قوم انھیں کبھی معاف نہیں کرے گی۔