اسلام آباد+لاہور (نمائندہ خصوصی+کامرس رپورٹر) ملک میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ کا رجحان بدستور جاری ہے۔ حالیہ ایک ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں مزید 0.96 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ سالانہ بنیادوں پر 45.64 فیصد کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ہے۔ حالیہ ہفتے ملک میں 28 اشیائے ضروریہ مہنگی ،11سستی ہوئیں جبکہ 12کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں۔ وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ مہنگائی کی ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق 16 مارچ 2023ء کو ختم ہونے والے حالیہ ہفتے کے دوران 44 ہزار 175روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والا طبقہ مہنگائی سے سب سے زیادہ متاثر ہوا جس کیلئے مہنگائی کی شرح 47.97 فیصد رہی ہے۔ 16 مارچ 2023ء کو ختم ہونے والے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 0.96 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ اس ایک ہفتے کے دوران آلو، چینی، ٹماٹر، آٹا، بیف، ککنگ آئل، گڑ، انرجی سیور، چائے، ماچس، چاول، کھلا تازہ دودھ، دہی اور پٹرولیم مصنوعات سمیت مجموعی طور پر 28اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔ پیاز، چکن، لہسن، انڈے، ایل پی جی، دال ماش، دال چنا، دال مسور اور دال مونگ پر مشتمل 8 اشیاء سستی ہوئی ہیں۔ 14 اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مستحکم رہیں۔ سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں41.32فیصد، 17 ہزار 733روپے سے 22 ہزار 888روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے 44.23فیصد، 22 ہزار 889روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ والے طبقے کیلئے 44.51فیصد، 29 ہزار 518روپے سے 44ہزار 175 روپے والے طبقے کیلئے 45.04 فیصد رہی جبکہ 44 ہزار 176روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح 47.997فیصد رہی ہے۔