زمان پارک آپریشن کے حوالہ سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ زمان پارک میں شر پسند اور کالعدم تنظیموں کے لوگ موجود تھے،نوگو ایریا کو کلیئر کروانے کے لئے یہ کارروائی کی گئی ہے،پولیس پر فائر کیا گیا، شرپسند عناصر موجود تھے، وہاں سے جو چیزیں اور اسلحہ ملا، وہ آئی جی پنجاب قوم کے سامنے رکھیں گے،عمران خان ملک میں افرا تفری اور فتنہ چاہتا ہے،ایسے شخص کو ووٹ کی طاقت سے باہر کرنا چاہیے،آج بھی پولیس نے غیر مسلح ہوکر اس ایریا کوکلیئر کرایا،آئی جی پنجاب پریس کانفرنس میں تمام تفصیلات سے آگاہ کریں گے ،آج کا مقدمہ درج کیا جائے گا، اسلحہ، پٹرول بم، ملے، بم بنانے کا طریقہ کار اور بھی بہت سامان ملا، عمران خان اور انکے سینئر ساتھی جو اس معاملے کو دیکھ رہے تھے انکے خلاف مقدمہ درج کیا جائے گا، وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان آج عدالت میں پیش ہو رہے ہیں عدالت جو حکم دے گی ہم تعمیل کریں گے ،عمران خان کو اب افرا تفری کا ماحول پیدا نہیں کرنے دیں گے، سیاسی جماعتیں ایسا کام نہیں کرتی جو عمران خان کر رہے، ہم آج جو کچھ زمان پارک سے ملا وہ عدالت کے سامنے رکھیں گے،رہائشی علاقے میں ایک بینکر بنا ہوا ہے جو غیر قانونی ہے، رہائشی حصے کی بھی تلاشی لی جائے گی لیکن جب عمران خان واپس آئیں گے اسکے بعد، جہاں عمران خان کی اہلیہ موجود ہیں وہاں پولیس نہیں گئی، انسداد دہشت گردی عدالت نے عمران خان کے گھر کے سرچ وارنٹ جاری کیے سرچ آپریشن انسداد دہشت گردی عدالت کے ایڈمن جج کی جانب سے جاری کیا گیا سرچ آپریشن صابطہ فوجداری کی دفعہ 47 کے تحت جاری کیا گیا،عدالت نے وارنٹ میں کہا کہ سرچ کے دوران قانون کے مطابق تفتیشی افسر کے ساتھ کم از کم انسپکٹر رینک کی خاتون افسر ساتھ ہو۔ انسداد دھشت گردی عدالت نے تفتیشی افسر کی درخواست پر سرچ وارنٹ جاری کیے ، واضح رہے کہ پولیس نے زمان پارک میں آپریشن شروع کر دیا ہے عمران خان کے گھر میں پولیس دروازہ توڑ کر داخل ہو گئی ہے، کرین کے ذریعے مرکزی دروازہ توڑا گیا ہے،تحریک انصاف نے دعویٰ کیا ہےکہ زمان پارک میں عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی موجود ہیں،پولیس کا زمان پارک میں آپریشن جاری ہے