واشنگٹن (نوائے وقت رپورٹ) سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ میں منتخب نہ ہوا تو یہ ملک کے لئے خونریز ہوگا۔ منتخب ہوگیا تو چینی میکسیکو سے کاریں فروخت نہیں کر سکیں گے۔ دوسری طرف صدر جو بائیڈن نے کہا کہ میرا مقابل بوڑھا اور ذہنی طور پر نااہل ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق 77 سالہ ڈونلڈ ٹرمپ نے جوبائیڈن کو بدترین صدر قرار دیتے ہوئے ونڈالیا اوہائیو میں ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 5 نومبر کی تاریخ کو یاد رکھیں، مجھے یقین ہے کہ یہ ہمارے ملک کی سب سے اہم تاریخ ہونے جا رہی ہے۔ میکسیکو میں گاڑیاں بنا کر امریکیوں کو فروخت کرنے کے چینی منصوبے پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اگر میں منتخب ہو گیا تو وہ ان کاروں کو فروخت کرنے کے قابل نہیں رہیں گے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اگر میں منتخب نہیں ہوا تو یہ (آٹو انڈسٹری) سب کے لئے خونریز ثابت ہوگا اور یہ تو کم سے کم ہے، یہ پورے ملک کیلئے خونریز ثابت ہوگا لیکن وہ (چینی) ان گاڑیوں کو فروخت نہیں کر سکیں گے۔ یہ تبصرہ اس وقت سامنے آیا جب ٹرمپ نے یہ دلیل دیتے ہوئے امریکہ سے باہر بننے والی کاروں پر سو فیصد ٹیرف کا وعدہ کیا کہ گھریلو آٹو مینوفیکچرنگ کو صرف اس صورت میں تحفظ فراہم کیا جائے گا جب وہ منتخب ہو جائیں گے۔ روایتی طور پر ڈیموکریٹک کو ووٹ دینے والے اقلیتوں سے ملاقات کرتے ہوئے ہفتے کو انہوں نے ایک بار پھر بارڈر کے حوالے سے بات کی۔ ٹرمپ نے کہا کہ جوبائیڈن نے لاکھوں تارکین وطن کو ورک پرمٹ دے کر بار بار افریقی نژاد امریکی ووٹروں کی پیٹھ میں چھرا گھونپا ہے اور متنبہ کیا ہے کہ اس سے افریقی نژاد امریکیوں اور ہسپانوی امریکیوں کو سب سے زیادہ نقصان اٹھانا پڑے گا۔ دوسری طرف امریکی صدر جو بائیڈن نے سالانہ میڈیا ڈنر میں ڈونلڈ ٹرمپ اور اپنی عمر کا مذاق اڑایا اور اس کے بعد نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں اپنے حریف کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔81 سالہ ڈیموکریٹ رہنما نے واشنگٹن گرڈیرون کلب میں طنز کرتے ہوئے کہا کہ ’ایک امیدوار صدر بننے کے لیے بہت بوڑھا اور ذہنی طور پر نااہل ہے، دوسرا امیدوار میں ہوں۔ ڈیموکریٹ جو بائیڈن بطور صدر امریکی میڈیا اور سیاسی اشرافیہ کے سالانہ وائٹ ٹائی گالا میں اپنی پہلی تقریر کر رہے تھے جب کہ اس پروگرام سے ریپبلکن سابق صدر ٹرمپ نے 2018 میں خطاب کیا تھا۔ جو بائیڈن متعدد انتخابی سرویز میں پیچھے نظر آ رہے ہیں اور انہیں اپنی عمر کے بارے میں ووٹرز کے خدشات کا سامنا ہے۔ جو بائیڈن نے کانگریس میں ریپبلکنز کی جانب سے اپنے بیٹے کے کاروباری معاملات پر مواخذے کی تحقیقات شروع کرنے پر تنقید کی اور کہا کہ وہ مواخذے میں ناکام رہیں گے۔ امریکی صدر نے کہا کہ جمہوریت اور آزادی واقع میں حملے کی زد میں ہیں، روسی صدر یورپ کی جانب بڑھ رہے ہیں جب کہ میرا پیشرو اس کے آگے جھکتا ہے اور کہتا ہے، ’جو مرضی کرو‘۔ جو بائیڈن نے کہا کہ ہم روس کے سامنے نہیں جھکیں گے۔ جو بائیڈن نے مزید کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے 2020 کے انتخابات جیتنے کے جھوٹے دعووں اور 6 جنوری 2021 ٹرمپ کے حامی فسادیوں کے کیپیٹل حملے سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہماری جمہوریت کی رگوں میں زہر گھولا جا رہا تھا۔ انہوں نے ان صحافیوں کی بھی حمایت کرتے ہوئے جن پر ڈونلڈ ٹرمپ نے بارہا حملہ کیا کہا کہ آپ عوام کے دشمن نہیں ہیں، آپ آزاد معاشرے کے ستون ہیں۔