لاہور( کامرس رپورٹر)کارپٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے چیئر پرسن اعجاز الرحمان نے کہا ہے کہ حکومت ہاتھ سے بنے قالینوں کی سکڑتی ہوئی صنعت کی سرپرستی کرے۔ تنزلی کی وجہ سے ہنر مند اور غیر ہنر مند ہاتھ سے بنے قالینوں کی صنعت کو چھوڑ کر دوسرے شعبوں میں منتقل ہو رہے ہیں جو انتہائی تشویش کا باعث ہے۔ معاشی سست روی کے اثرات ہاتھ سے بنے قالینوں کی صنعت سمیت دیگرشعبوں پر وسیع ہو رہے ہیں جس کا ادراک کرنا ہوگا۔ حکومت کو بدلتے ہوئے رجحانات کے پیش نظر ان صنعتوں کا ہاتھ تھامنا چاہیے۔ انہوں نے حکومت کو تجویز دیتے ہوئے کہا کہ مینوفیکچرننگ کے مراحل میںنئی تکنیک کو متعارف کرانا ہوگا۔ مصنوعات کی میپنگ پر توجہ مرکوز کرنا ہو گی ،کم پیداواری لاگت کے ساتھ بہترین معیار کی مصنوعات عالمی منڈیوں تک پہنچانا ہوں گی۔
ڈیوٹیز کی مد میں عائد ٹیرف میں چھوٹ دینا ہو گی۔ حکومت برآمدات کے فروغ کیلئے موثر مارکیٹنگ کیلئے بھی اقدامات کرے جس میں مختلف ٹولز کا استعمال یقینی بنایا جائے۔ ہاتھ سے بنے قالینوں کی ترجیحی سطح پر برآمدات کو فروغ اوراس صنعت کو چھوڑنے والے ہنر مندوں کو دوبارہ راغب کرنے کیلئے تنخواہ اور مراعات پر مبنی پر کشش پیکج دینا ہو گا جس میں حکومت کی مالی معاونت ناگزیر ہے۔ہاتھ سے بنے قالینوں کیلئے درکار خام مال کی سبسڈائز نرخوں پر فراہمی کو یقینی بنایا جائے اور اس صنعت کو منظم انڈسٹری کا درجہ دیا جائے۔ اگر حکومت مذکورہ اقدامات میں اپنی معاونت فراہم کرے تو سکرٹی ہوئی اس صنعت کو آکسیجن مل سکتی ہے جس سے نہ صرف لاکھوں افراد کو روزگار کے مواقع میسر آئیں گے بلکہ برآمدات میں فروغ سے قیمتی زر مبادلہ بھی حاصل ہوگا۔
حکومت ہاتھ سے بنے قالینوں کی سکڑتی صنعت کی سرپرستی کرے:اعجاز الرحمان
Mar 18, 2024