آئی اتم ایف مذاکرات آج آخری دور نجکاری پر وگرام کرنے تیزکرنے کی یقین دھانی

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ)  ذرائع وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ پاکستان نے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے ساتھ آخری جائزے کے لیے تمام اہم شرائط پوری کرلی ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے موجودہ پروگرام کے تحت تاحال کوئی نئی شرط عائد نہیں کی ہے، شیڈول کے مطابق آخری جائزہ مذاکرات آج ختم ہوجائیں گے۔حکومت نے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کو نجکاری پروگرام پر کام تیز کرنے کی یقین دہانی کروادی ہے۔ذرائع وزارت خزانہ نے بتایا کہ وفاق نے نجکاری کے ذریعے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں سے جان چھوڑانے کا پلان تیار کرلیا ہے، بجلی کی تقسیم کارکمپنیوں کو نجی شعبے کے حوالے کردیا جائے گا۔ذرائع نے کہا کہ پی آئی اے کی نجکاری پر مثبت انداز سے کام ہو رہا ہے اور پی آئی اے کی نجکاری کا عمل جلد مکمل کرنے کے لیے کوششیں ہو رہی ہیں۔ذرائع کے مطابق اس وقت 25 ادارے نجکاری کی فعال فہرست میں شامل ہیں،  پی آئی اے جبکہ فناننشل اور ریئل اسٹیٹ سے متعلق 4، 4 ادارے نجکاری کے جاری پروگرام میں شامل ہیں۔اس کے علاوہ انڈسٹریل سیکٹر کے 2، توانائی کے شعبے (بجلی کمپنیوں سمیت) کے 14 ادارے، اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن، بلوکی، حویلی بہادر، گدو اور نندی پور پاورپلانٹ بھی جاری نجکاری پروگرام کا حصہ ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ تمام 10 سرکاری بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں، ہاؤس بلڈنگ فنانس کارپوریشن، فرسٹ ویمن بینک ، پاکستان انجینئرنگ کمپنی اور سندھ انجینئرنگ لمیٹڈ بھی فعال نجکاری فہرست میں شامل ہیں۔مذاکرات آج مکمل نہ ہوئے تو ایک دن کی توسیع بھی کی جاسکتی ہے، آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ اپریل میں آخری قسط کی منظوری دیگا، افسران کے ایسٹ ڈکلیئریشن کا معاملی اور صوبوں کے ساتھ مذاکرات بھی آج شیڈول ہیں ، وفد سے پنشن اور ویجز ، کلائمٹ  فنانسنگ ،مانیٹری پالیسی اور آئندہ بجٹ پر مذاکرات ہوں گے ، صوبوں کیساتھ فسکل آپریشن ، ڈیٹ اور کموڈیٹی اسکیم پر مذاکرات  ہوں گے، وفد معاشی ٹیم سے صحت اور تعلیم پر اخراجات، ریوینیو اقدامات پر مذاکرات  کریگا۔  ذرائع کے مطابق وفد نے ابھی تک ایکسٹرنل فنانسنگ  کے روڈ میپ ، ادارہ جاتی اصلاحات کا پراسیس  سست ہونے پر عدم اطمینان ظاہر کیا، باقی تمام معاملات سے مطمعیئن ہے۔

ای پیپر دی نیشن