پاکستان اور آئی ایم ایف میں مذاکرات کا آج آخری روز ہے جس میں بڑی پیشرفت متوقع ہے۔ آج اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کو حتمی شکل دی جائے گی۔ مذاکرات کے اختتام پر آئی ایم ایف کے ساتھ عملے کی سطح پر معاہدہ طے پانے کا امکان ہے۔ جسے منظوری کیلئے اپریل میں ہونے والے آئی ایم ایف ایگزیکٹوبورڈ اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان چار روز سے جاری مذاکرات کا آج آخری روز ہے۔افسران کے ایسٹ ڈیکلریشن کا معاملہ اور صوبوں کے ساتھ مذاکرات شیڈول ہیں۔ پینشن اور ویجز، کلائمیٹ فنانسنگ، مانیٹری پالیسی، آئندہ بجٹ، صحت اور تعلیم پر اخراجات، ریونیو اقدامات پر مذاکرات ہوں گے۔معاملات کو حتمی شکل دے کر میمورنڈم آف اکنامک اینڈ فنانشل پالیسیز کا مسودہ تیار کیا جائے گا۔حکومت نے رئیل اسٹیٹ سیکٹر کو ٹیکس نیٹ میں شامل کرنے سمیت تمام ہاؤسنگ سوسائٹیز کی رجسٹریشن کی یقین دہانی کروائی ہے۔نان فائلرز کیلئے مزید سختیاں زیرغور ہیں جن میں پراپرٹی کی خرید و فروخت پر ٹیکس میں اضافہ ہے ، آئی ایم ایف نے پراپرٹی کی خریداری پر نقد کے بجائے بینک کے ذریعے لین دن پرزور دیا ہے۔نئے مالی سال کے بجٹ میں رئیل اسٹیٹ سیکٹر سے متعلق اہم اقدامات شامل ہوںگے جس کیلئے وفاق اور صوبوں میں ہم آہنگی پیدا کی جائے گی۔مذاکرات کے اختتام پر آئی ایم ایف کے ساتھ عملے کی سطح پر معاہدہ طے پانے کا امکان ہے۔ جسے منظوری کیلئے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔