اوریگانو بلڈ پریشر کو درست رکھنے کے لیے نمبر ون جڑی بوٹی

بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھنا دنیا بھر کے لاکھوں لوگوں کے لیے اولین ترجیح ہے۔ خاص طور پر بلڈ پریشر سے منسلک لاکھوں اموات کے حیران کن اعدادوشمار کی روشنی میں یہ مزید ضروری ہو جاتا ہے۔ بلڈ پریشر درست رکھنے کے لیے کچھ حالات میں دوائیں ضروری ہوتی ہیں لیکن اس کے لیے ایسی غذائیں بھی ہوتی ہیں جو آپ گھر میں ہی اپنے استعمال میں لا سکتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق حیران کن طور پر اوریگانو جیسی جڑی بوٹیاں جسے عام مارجورم یا جنگلی تھیم بھی کہا جاتا ہے کو باقاعدہ خوراک میں شامل کرنا بھی بلڈ پریشر کو درست رکھنے میں کردار ادا کر سکتا ہے۔

ویب سائٹ ’’ اییٹنگ ویل‘‘ میں شائع رپورٹ کے مطابق دو سرکردہ غذائی ماہرین جن میں سے ایک مربوط اور فعال غذائی ماہر ہیں اور دوسرے ایک ماہر خوراک اور شیف ہیں نے حقائق جاننے کے لیے چیک کیا کہ بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے اوریگانو سے کیسے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔ کم بلڈ پریشر 60 اور 90 ہوتا ہے۔ نارمل بلڈ پریشر کی رینج 80 اور 120 ہے۔ ہائی بلڈ پریشر 90 اور 140 شمار کیا جاتا ہے۔ لوسطح میں 80 سے لیکر 89 تک اور ہائی سطح میں 120 سے لیکر 139 تک کے بلڈ پریشر کو ہائی بلڈ پریشر کے لیے پیشگی خطرہ قرار دیا جاتا ہے۔ ہائی بلڈ پریشر ایک شخص کو دل کی بیماری اور فالج کے خطرے میں ڈال دیتا ہے۔

صحت مند جڑی بوٹیاں بڑی تعداد میں ہیں جو کھانے کی ترکیبوں میں استعمال کی جا سکتی ہیں۔ اس فہرست میں تقریباً 14 صحت بخش جڑی بوٹیاں اور کھانے کے مصالحے شامل ہیں۔ تاہم ان سب میں سے پہلے نمبر کی جڑی بوٹی اوریگانو ہے۔

اوریگانو میں طاقتور نباتاتی مرکبات ہوتے ہیں۔ اس میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس آپ کے جسم کو بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے قابل بناتے ہیں۔ تحقیق سے پتا چلا ہے کہ اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور غذائیں، جن میں اوریگانو سر فہرست ہے، ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں میں بلڈ پریشر کو کم کرنے میں مدد دیتی ہیں۔امریکن جرنل آف کلینیکل نیوٹریشن میں 2021 میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں اوریگانو کے استعمال اور خوراک میں باقاعدگی سے شامل کیے جانے پر بلڈ پریشر کو کم کرنے پر اس کے مثبت اثرات کو دکھایا گیا۔ تاہم جانوروں اور لیبارٹری کے دیگر مطالعات نے بعد میں اوریگانو کے دیگر فوائد کا بھی پتہ چلایا ہے۔جریدے مالیکیولز میں شائع ہونے والے 2017 کے ایک سائنسی جائزے میں اوریگانو آئل کی مختلف اقسام کی تحقیق کی گئی اور اس کے اثرات صحت کے متعدد شعبوں پر دکھائے گئے ہیں۔ ان بیماریوں میں قلبی بیماری، سوزش، میٹابولک بیماری اور کینسر شامل ہیں۔ تحقیق نے اس حقیقت کی تائید کی کہ اوریگانو آئل جب ہائی بلڈ پریشر کی تشخیص میں مدد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے تو واسوڈیلیشن کو فروغ دیتا ہے اور بلڈ پریشر کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔

تاہم ان نتائج کو انسانوں تک نہیں پہنچایا جا سکا اور آج تک انسانی استعمال کے لیے اوریگانو اور اوریگانو آئل سپلیمنٹس کی افادیت اور حفاظت کا احاطہ کرنے والی کوئی نقل تیار نہیں کی گئی ہے۔ یو ایس نیشنل لائبریری آف میڈیسن نے یہاں تک کہا کہ کھانے کی باقاعدہ تیاری میں اوریگانو کے پتے اور تیل شامل کرنا ممکنہ طور پر محفوظ ہے۔ اس لیے فوائد حاصل کرنے کے لیے اپنی گھریلو ترکیبوں میں اوریگانو کے پتوں کا استعمال یقینی بنائیں۔غذائیت کی ماہر میلیسا آزارو کہتی ہیں کہ تازہ جڑی بوٹیاں، بشمول اوریگانو اینٹی آکسیڈنٹس کے سب سے طاقتور ذرائع میں سے ایک ہیں۔ لہذا کھانے میں اوریگانو کو شامل کرنے سے جسم کے لیے ضروری اینٹی آکسیڈینٹ کی مقدار میں مدد مل سکتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اوریگانو کو روایتی طور پر الرجی، ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس اور سانس کے انفیکشن کے علاج کے لیے استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ اگرچہ انسانوں پر کی جانے والی تحقیق محدود ہے تاہم اوریگانو میں بہت سے طاقتور نباتاتی مرکبات ہوتے ہیں جن کے فوائد ٹیسٹ ٹیوبوں اور جانوروں کے مطالعے میں سامنے آئے ہیں۔آزارو کا کہنا ہے کہ کھانا پکانے میں اوریگانو کا استعمال آپ کے اینٹی آکسیڈینٹ کی مقدار کو بڑھانے کا ایک آسان طریقہ ہے۔ نیو یارک سٹی میں مقیم غذائیت کے ماہر ایبی گلمین کے مطابق اوریگانو اکثر اطالوی ترکیبوں جیسے پیزا یا مرینارا ساس میں استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ یونانی، ہسپانوی اور میکسیکن کھانا پکانے میں بھی استعمال ہوتا ہے۔

   

ای پیپر دی نیشن