برطانوی عدالت کی طرف سےرہا ہونے والے طالب علم شعیب خان کاتعلق ضلع نارووال سے ہے۔ عدالت نے شیعب خان کی ملک بدری اور بے دخلی کو غیر قانونی قراردیتے ہوئے اسے برطانیہ میں اپنی پڑھائی جاری رکھنے کی اجازت دی ہے۔ دیگر طالب علموں میں سے عابد نصیرکے القاعدہ سے رابطے ثابت ہونے کے بعد اسے برطانیہ کی سلامتی کیلئے خطرہ قراردیاہے۔ عدالت نےعابدنصیر کو دہشتگردی کے منصوبوں کا ماسٹر مائنڈ قراردیاہے ،تاہم اسے پاکستان کے حوالے نہیں کیا جائے گا۔ عدالت نے باقی تین طالب علموں عبدالوہاب خان،طارق الرحمن، احمدفرازخان کی ڈپیوٹیشن کی اپیلیں مستردکردی ہیں۔لیکن ان کو ہیومن رائٹس ایکٹ کےتحت دوبارہ اپیلیں کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔جو وہ دس دنوں کے اندر کرسکتے ہیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ سال اپریل میں دس پاکستانی طالب علموں کو انٹی ٹیرسٹ آپریشن کےتحت برطانیہ کے شہر لیورپول اور مانچسٹرسے گرفتار کیا گیا تھا ۔ ان میں سے پانچ طلبہ پہلے ہی برطانوی حکومت کی اجازت سے پاکستان واپس آگئے تھے۔