لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس خواجہ محمد شریف، درخواست گزار خالد خواجہ مرحوم کی درخواست کی سماعت کررہے تھے۔ جسٹس خواجہ محمد شریف نے ریمارکس دیے کہ جب سے یہ رٹ دائر ہوئی ہے ، پاکستان پرڈرون حملے بڑھ گئے ہیں ۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل عامر رحمٰن نے عدالت سے استدعا کی کہ درخواست گزار خالد خواجہ کی وفات ہو چکی ہے، جب تک نیا درخواست گذار نہیں آتا، کیس کی سماعت نہ کی جائے، جس پرچیف جسٹس نے کہا کہ درخواست گزارکی موت ہوئی ہے مگر عدالت زندہ ہے۔ عدالت نے کارروائی اٹھائیس مئی تک ملتوی کرکے وزارت دفاع سے جواب طلب کر لیا ہے۔