لاہور (سپیشل رپورٹر) تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے تحریک انصاف نواز شریف کو قومی اسمبلی میں وزارت عظمیٰ کے لئے ووٹ نہیں دے گی کیونکہ ہمارا م¶قف ہے کہ دونوں بڑی پارٹیاں ناکام رہی ہیں تو ووٹ کس طرح دے سکتے ہیں۔ پاکستان میں پہلی مرتبہ ایسے الیکشن ہوئے ہیں یہ تماشہ کبھی نہیں دیکھا ہے میرے حلقہ این اے 230 کا نتیجہ نہیں دیا جا رہا ہے۔ الیکشن کمشن سے رابطہ کیا، ریٹرننگ افسر سے بات کی لیکن نتیجہ کیا ہے کوئی الیکشن کمشن سے پوچھے این اے 230 کے رزلٹ کیا ہے، ایک ہفتہ گزرنے کے باوجود رزلٹ نہیں دیا جا رہا ہے۔ یہ باتیں انہوں نے گذشتہ روز تحریک انصاف کے میڈیا آفس میں پریس کانفرس سے خطاب کر تے ہوئے کہیں۔ انہوں نے کہا الیکشن کو ایک ہفتہ گزر گیا ہے لیکن میرے حلقہ این اے 230 جہاں سے میں نے پی ٹی آئی کی ٹکٹ پر الیکشن لڑا تھا ابھی تک رزلٹ نہیں آیا ہے۔ میرے حلقہ میں کل 213 پولنگ سٹیشن تھے جس میں سے 171 کے نتائج موصول ہو چکے ہیں جبکہ 42 پولنگ سٹیشنوں کا رزلٹ آج تک نہیں آیا ہے میں نے سیکرٹری الیکشن کمشن سے متعدد بار رابطہ کیا ہے وہ کہتے ہیں ابھی تک کچھ رپورٹ نہیں ملی۔ 171 پولنگ سٹیشنوں کی رپورٹ کے مطابق میں جیت رہا ہوں باقی پولنگ سٹیشن کے رزلٹ کو پولیس کی مدد سے جلا دیا گیا ہے۔ میرے حلقہ کے ریٹرنگ افسر نے مجھے بتایا ہے 42 پولنگ سٹیشنوں پر حملے کئے گئے ہیں اور عملے کو یرغمال بنایا گیا۔ میں نے پولنگ والے دن پولیس سے مدد مانگی تو پولیس بھاگ گئی کیونکہ میرے حلقہ میں مظفر اویس ٹپی نامی شخص کا دوست ایس پی لگا تھا پولیس ساتھ ملی ہوئی تھی۔ نگران حکومت برائے نام تھی سندھ میں کسی اور کا حکم چلتا تھا۔ میں نے ڈی جی رینجرز کو فون کیا جس پر ان کی مدد سے 42 پولنگ سٹیشن کا سامان لایا گیا جس پر ریٹرنگ افسر نے کہا 42 پولنگ سٹیشنون پر دھاندلی ہوئی ہے اس نے رپورٹ صوبائی الیکشن کمشن کو بھجوا دی، صوبائی الیکشن کمشن ایک ہفتہ سے رپورٹ روک کر بیٹھا ہے اب ریٹرننگ افسر کی رپورٹ الیکشن کمشن کے پاس نہیں ہے۔ آصف زرادی کو یہ بات ناگوار گزری ہے تحریک انصاف سندھ سے کوئی سیٹ جیت جائے گی۔ این اے 228 سندھ میں امیدوار تھا وہاں بھی بلے کو 85 ہزار ووٹ ملے ہیں۔ ہم وفاق اور پنجاب میں م¶ثر اپوزیشن کا کردار ادا کریں گے۔ تحریک انصاف ڈیم اور پانی کی سٹوریج کے منصوبے بنانے کے حق میں ہے لیکن ایسے کسی منصوبہ کو سپورٹ نہیں کریں گے جس سے ملک پاکستان کی سالمیت کو نقصان پہنچے۔ علاوہ ازیں شاہ محمود قریشی نے کہا ہے پیپلز پارٹی اب زرداری لیگ بن چکی ہے اور راجہ پرویز اشرف، یوسف رضا گیلانی کی طرف سے اپنے حلقوں میں اربوں روپے لگانے کے باوجود وہ الیکشن نہیں جیت سکے ہیں۔ یہ باتیں انہوں نے گذشتہ روز اخبار نویسوں سے خصوصی گفتگو کر تے ہوئے کہیں۔ میں نے کہا تھا پیپلز پارٹی کے ورکز مسلم لیگ (ق) سے اتحاد کو قبول نہیں کریں گے لیکن آصف زرداری نے پیپلز پاٹی کا ستیاناس کر دیا ہے۔ پیپلز پارٹی کا نظریاتی ورکر اب پارٹی سے لاتعلق ہو گیا ہے، لوگوں نے زرداری لیگ کو مسترد کر دیا ہے۔ میں جس حلقہ این اے 150 سے منتخب ہوا ہوں وہاں پر پیپلز پارٹی کے عہدےداروں نے میری مہم چلائی ہے اور کارکن کو زرداری نے مایوس کر دیا ہے۔ پنجاب میں اب بھی دو پارٹی سسٹم ہے اور تحریک انصاف ان میں سے ایک ہے۔
ایک ہفتہ گزر گیا مجھے این اے 230 کے نتائج سے آگاہ نہیں کیا جا رہا: شاہ محمود قریشی
May 18, 2013