لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عائشہ اے ملک نے عبوری حکم کے ذریعے بھارت سے کاربن ڈآئی آکسائیڈ گیس کی درآمد پر تاحکم ثانی پابندی عائد کر دی اور 29 مئی کو وفاقی حکومت سے جواب طلب کر لیا ہے۔ فاضل جج نے یہ احکامات بھارت سے بغیر چیکنگ کی جانے والی گیس کی درآمد کے خلاف دائر رٹ درخواست کی سماعت کرتے ہوئے جاری کئے۔ فاضل جج نے کیس کی سماعت شروع کی تو عدالت کے روبرو درخواست گذار کے وکیل نے بتایا کہ پاکستان تجارتی پالیسی کے تحت دوسری اشیا کی طرح بھارت سے کاربن ڈائی آکسائڈ گیس منگوا رہا ہے۔ واہگہ بارڈ کے ذریعے بھارت سے کاربن ڈآئی آکسائیڈ گیس پاکستان درآمد کی جا رہی ہے۔ اس گیس کو مشروبات اور دیگر کھانے کی اشیا میں استعمال کیا جاتا ہے لیکن اس گیس کے معیار کو چیک کرنے کےلئے کوئی نظام موجود نہیں اور ناقص اور غیر معیاری گیس درآمد ہونے سے شہری آنکھوں اور جلد کے مرض میں مبتلا ہو رہے ہیں۔ گیس درآمد کرنے والے حکومتی اداروں کے اعلی افسران کو ”نذرانہ“ دے کر بغیر چیکنگ کے گیس لے آتے ہیں لہٰذا فاضل عدالت شہریوں کے حقوق کے تحفط کےلئے اس غیر معیاری گیس کی درآمد پر پابندی عائد کرنے کے احکامات جاری کرے۔ فاضل جج نے عبوری حکم کے ذریعے تا حکم ثانی گیس کی درآمد پر پابندی عائد کرتے ہوئے 29 مئی کو وفاقی حکومت سے جواب طلب کر لیا۔
ہائیکورٹ: بھارت سے کاربن ڈائی آکسائیڈ گیس کی درآمد پر پابندی‘ وفاق سے جواب طلب
May 18, 2013