بارش کے باوجود شارٹ فال میں اضافہ، بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ، پانی بھی غائب

May 18, 2014

لاہور، شیخوپورہ (نامہ نگاران+ نمائندہ خصوصی+ نیوز ایجنسیاں) ملک کے مختلف علاقوں میں بارش کی وجہ سے موسم میں بہتری کے باوجود بجلی کی طلب اور رسد ایک مرتبہ پھر 2 ہزار 100 میگاواٹ سے تجاوز کرگئی جس کی وجہ سے کئی گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ سے عوام کا جینا دوبھر ہوگیا۔ ملک کے بالائی علاقوں اور شمال مغربی بلوچستان میں بارش اور ژالہ باری کے باعث موسم خوشگوار ہوگیا تاہم اسکے باوجود بجلی کی طلب اور رسد کا فرق ایک مرتبہ پھر 2 ہزار سے متجاوز کرگیا۔ فیصل آباد سے نمائندہ خصوصی کے مطابق گردونواح میں ہونیوالی بارش کے باعث موسم خوشگوار ہوگیا۔ گرمی کی شدت میں مزید کمی واقع ہوئی ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق چند دنوں میں مزید بارش کی توقع ہے۔ سرگودھا سے نامہ نگار کے مطابق ہفتہ کی صبح تیز ہوائوں کے ساتھ موسلادھار بارش کے باعث کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچنے کے ساتھ ساتھ نشیبی علاقے بھی زیر آب آگئے۔ شیخوپورہ سے نامہ نگار کے مطابق بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ نے شہریوں کا جینا دوبھر کردیا ہے۔ شہریوں نے بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ کیخلاف پریس کلب روڈ، محلہ احمد پورہ، پرانا شہر میں احتجاجی مظاہرے کئے۔ مظاہرین کے مطاب بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے ساتھ ہی اب شام کے ٹائم گیس کا پریشر بھی کم ہوجاتا ہے جس سے لوگ کھانے پکانے سے بھی محروم ہیں۔ چیچہ وطنی سے نامہ نگار کے مطابق غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ سے گھروں کی پانی کی ٹینکیاں خالی ہوگئیں۔ ظہر کی نماز کے وقت نمازیوں کو وضو کیلئے پانی بھی میسر نہ آسکا۔ ایس ڈی او واپڈا نے بتایا کہ گرڈ سٹیشن میں خرابی کی وجہ سے یہ لوڈشیڈنگ کرنی پڑی۔ علاوہ ازیں اس دوران سوئی گیس کی لوڈشیڈنگ بھی جاری رہی جس سے خواتین کو کھانا پکانے میں سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ وہاڑی سے نامہ نگار کے مطابق طویل غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کے علاوہ واپڈا ملازمین اکثر فیڈرز پر رات ہوتے ہی بجلی بند کردیتے ہیں جس کی وجہ سے شہریوں اور طلبہ و طالبات کی پریشانی میں اضافہ ہورہا ہے۔

مزیدخبریں