اسلام آباد (آن لائن) پاکستان تحریک انصاف کی مجلس عاملہ کا اجلاس عمران کی زیر صدارت ہوا جس میں وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی ،جہانگیر ترین اور دیگر سینئر رہنمائوں سمیت سی ای سی کے ارکان نے شرکت کی۔ اجلاس میں طالبان کیساتھ حکومت کی جانب سے اب تک مذاکراتی عمل کی پیشرفت پر رستم شاہ مہمند نے بریفنگ دی۔ انہوں نے سی ای سی کو بتایا کہ مذاکراتی عمل سے دہشت گردانہ کارروائیوں اورحملوں میں واضح کمی آئی ہے تاہم معاملہ کئی ہفتوں سے ڈیڈ لاک کا شکار ہے۔ حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات کامیاب ہو سکتے ہیں جس سے پورے خطے میں امن قائم ہو سکتا ہے تاہم اس کیلئے سنجیدہ کوششیں کرنا ہو گی اور حکومت کو اس معاملے میں پہل کرنا ہو گی۔ عمران خان نے کہا کہ تحریک انصاف مذاکراتی عمل کی مکمل حمایت کرتی ہے اور امن کے قیام کیلئے یہ حمایت جاری رہے گی۔ حکومت مذاکراتی عمل میں حائل تمام رکاوٹوں کو فوری دور کرکے مذاکرات کا عمل دوبارہ شروع کرے۔ تاریخ گواہ ہے کہ کبھی بھی جنگ سے کسی علاقے میں امن قائم نہیں ہوا۔ امن کے قیام کا واحد راستہ دونوں فریقین کے درمیان صلح ہے یہی بہترین راستہ ہے۔ دہشت گردی کے نام پر غیروں کی جنگ میں افواج پاکستان کے افسران و جوانوں سمیت ہم ہزاروں جانیں ضائع کر چکے ہیں۔ جنگ کی وجہ سے ملک کا نقصان 100 ارب ڈالر سے بھی زیادہ ہے، اگر اب بھی ہمیں سمجھ نہ آئی تو بہت نقصان ہو گا اور اس کا واحد حل مذاکرات کو جاری رکھنا ہی ہے۔