کراچی (صباح نیوز + آن لائن + آئی این پی) وزیر اطلاعات و بلدیات سندھ شرجیل انعام میمن نے چیف جسٹس سپریم کورٹ اورچیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے وہ ذوالفقار مرزا کی جانب سے حکومتی رٹ کو چیلنج کئے جانے کا فوری نوٹس لیں، صوبے میں گڈگورننس کے لئے وزیر اعلیٰ سندھ اور تمام وزراء بھرپور کوشش کررہے ہیںاور اچھی شہرت کے حامل افسران کو محکموں میں تعینات کیا جارہا ہے۔ سانحہ صفورا چوک میں پولیس، رینجرز اور خفیہ اداروں کو شواہد مل چکے ہیں اور جلد ہی اس سانحہ میں ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچا دیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ سندھ یا کسی بھی وزیر داخلہ کا کام پالیسی دینا ہے اور قائم علی شاہ بہتر ایڈمنسٹریشن چلانے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور انہوں نے ہمارے امن و امان کی بحالی کے اداروں کو واضح پالیسی دی ہوئی ہے۔ واٹر بورڈ کے مرکزی دفتر میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ذوالفقار مرزا کی جانب سے جس طرح پولیس سٹیشن میں کھلے عام اپنے ساتھ آئے ہوئے مسلح افراد کو براہ راست گولیاں مارنے کی واضح ہدایات دیتے ہوئے تمام میڈیا نے دکھایا، اس سے صاف ظاہر ہے وہ حکومتی رٹ کو چیلنج کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا سندھ حکومت نے اس حوالے سے سندھ ہائیکورٹ سے اس کے نوٹس لینے کی استدعا کی ہے۔ میری چیف جسٹس آف پاکستان اور چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ سے بھی استدعا ہے وہ ذوالفقار مرزا کی جانب سے حکومتی رٹ کو چیلنج کئے جانے کا فوری نوٹس لیں۔ آئی این پی کے مطابق شرجیل میمن نے کہا کراچی میں پانی کے بحران سے نمٹنے کے لئے حکومت تمام وسائل کو بروئے کار لارہی ہے۔ کراچی کے شہریوں کو روزانہ 1000 مفت ٹینکرز سے پانی کی فراہمی پیر سے شروع کی جارہی ہے اور رمضان المبارک کے دوران ان ٹینکروں کی تعداد 3000 تک پھیلادی جائے گی۔