کابل (آئی این پی + بی بی سی + اے ایف پی + رائٹرز+نوائے وقت رپورٹ) افغانستان میں کابل ائرپورٹ کے قریب خودکش حملے 2 امریکی ایک برطانوی اور ایک افغان شہری ہلاک ہو گئے۔ کابل ائرپورٹ کے قریب خودکش حملے میں غیر ملکی قافلے کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ دھماکے سے 3 گاڑیاں مکمل تباہ ہو گئیں جبکہ قریبی دکانوں اور گھروں کو بھی نقصان پہنچا۔ ان میں افغانستان میں بھیجے گئے یورپی مشن کا پولیس اہلکار بھی شامل ہے۔ حکام نے مزید ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق طالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ آئی این پی کے مطابق نیٹو قافلے پر خودکش کار بم حملہ کیا گیا‘ 18 زخمی ہو گئے۔ پولیس ترجمان نے کہا ہے کہ یہ واقعہ ائر پورٹ کے باہر ایوی ایشن اتھارٹی کے دفاتر کے قریب پیش آیا ہے۔ افغان وزارتِ داخلہ کے ترجمان نجیب دانش نے صحافیوں کو بتایا اس حملے میں تین گاڑیاں بھی تباہ ہوئی ہیں جن میں ایک غیر ملکی فوجیوں کی تھی۔ حملہ آور نے نیٹو قافلے کے قریب بارودی کار کو دھماکے سے اڑا دیا۔ کابل پولیس ترجمان کے مطابق ہلاک ہونیوالوں میں دو خواتین بھی شامل ہیں جبکہ 3 بچوں اور 8 خواتین سمیت 18 افراد زخمی ہو گئے جنہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ متعدد زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ یورپی یونین پولیس کے ترجمان کے مطابق یورپی یونین کے ٹریننگ مشن کے ارکان کو نشانہ بنایا گیا، ایک اہلکار ہلاک متعدد زخمی ہوئے۔ بم دھماکے کے بعد سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور سرچ آپریشن شروع کر دیا۔ برطانوی وزیر خارجہ فلپ ہیمنڈ نے تصدیق کی ان کا ایک شہری مارا گیا‘ حملہ قابل مذمت ہے۔ مارا گیا برطانوی کنڈیکٹر تھا۔ ترجمان طالبان نے کہا ہر غیر ملکی ہمارے قریب یلغاری ہے۔ ہسپتال ذرائع کے مطابق 2 لڑکیوں کی نعشیں اور 19 زخمیوں کو لایا گیا ہے۔ بی بی سی کے مطابق یہ حملہ طالبان اور حکومت کے نمائندوں پر مبنی مذاکراتی ٹیم کے درمیان ہونے والی امن بات چیت کے پہلے دور کے بعد ہوا ہے۔ ہمارے نمائندے کا کہنا ہے کہ امن مذاکرات کے درمیان طالبان کے بعض عناصر ان حملوں کے ذریعے دباؤ بنائے رکھنا چاہتے ہیں۔افغانستان کے علاقے باندر میں داعش اور طالبان میں جھڑپ ہوئی۔ داعش کے 17 اور افغان طالبان کے 6 جنگجو ہلاک ہوئے۔ افغان علاقے باندر پر افغان طالبان نے کنٹرول حاصل کر لیا۔