لاہور+ شیخوپورہ (خصوصی نامہ نگار+ نامہ نگاران)امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے مصر کے معزول صدر محمد مرسی سمیت 100 رہنماﺅں و کارکنوں کو سزائے موت سنانے کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ پاکستان کے عوام اس سزا کو مسترد کرتے ہیں،عالم اسلام سے اپیل کرتا ہوں کہ ان سزاﺅں کے خلاف آواز اٹھائیں۔ مغرب کو اسلامی تحریکوں کی پر امن آئینی سیاسی جدوجہد بھی گوارا نہیں۔ مغرب کو دہرا معیار ختم کرنا ہو گا۔ مصر کی عدالت نے فرعون کی یاد تازہ کر دی ہے۔جنرل سیسی کا انجام بھی فرعون کی طرح کا ہو گا۔ سانحہ صفورہ کراچی سمیت تمام خونیں سانحات کے حقائق سامنے لانے کیلئے ”ٹروتھ کمیشن“ بنایا جائے۔ خواتین کے سروں پر گولیاں مارنے سے بڑی بزدلی کوئی نہیں ہو سکتی۔ سانحہ کی سچائی سامنے لائیں یا ایک اور سانحہ کا انتظار کریں۔ ایک تنظیم نے کراچی پولیس میں ہزاروں بھرتیاں کروائی ہیں ایسے پولیس اہلکار عوام کے جان ومال نہیں اپنے سیاسی آقاﺅں کے مفادات کا تحفظ کرتے ہیں جماعت اسلامی کو حکومت ملی تو 13 لاکھ آئمہ مساجد ،مدارس کے 31 لاکھ بچوں کا بھی مرکزی و صوبائی بجٹ پر مساوی حق ہو گا۔پٹواری ،پولیس، کلرک ،استاد کو سرکاری خزانہ سے تنخواہ مل سکتی ہے تو مدارس اور آئمہ کرام اس سے کیوں محروم ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز اسلام آباد میں جمعیت طلبہ عربیہ کے تحت علماءکنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سراج الحق نے کہا کہ پاکستان میں مدارس مسالک کی بجائے اتحاد اُمت کے پیغام کو عام کر رہے ہیں۔دشمن ان مدارس منبر و محراب کو تقسیم کرنا چاہتا ہے۔ فرقہ واریت قطعاً مسلمانوں کا ایجنڈہ نہیں امت کی تقسیم دشمن کے عزائم ہیں دشمن ہمیں رنگ ونسل، مسالک اور علاقائیت کی بنیاد پر تقسیم کرنا چاہتا ہے۔ قوم نے جماعت اسلامی کو موقع دیا تو پرائمری سے میٹرک تک ایک نصاب دیں گے، یکساں ماحول فراہم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں کئی خونی حادثات ہوئے، کراچی میں 12 مئی کا واقعہ ہوا 8 اپریل کو وکلاءکو زندہ جلایا گیا، 258 محنت کشوں کو جلایا گیا،کس واقعہ کے ملزمان گرفتار ہوئے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ان خونی سانحات کیلئے ”ٹروتھ کمیشن “بنایا جائے۔ علاوہ ازیں انہوںنے سابق تحصیل نائب ناظم چودھری خالد محمود ورک کے ڈیرہ پر انکے والد اور جماعت اسلامی کے سابق ایم این اے چودھری نذیر ورک کے انتقال پر اظہار تعزیت کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا جماعت اسلامی نے ملک کے اندر اسلامی نظریاتی اور عوامی خدمت کی سیاست کے فروغ کیلئے مشنری جذبہ کے تحت کام کیا ہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ جماعت نے کبھی بھی اقتدار کی خاطر نہ تو چور دروازے کا راستہ اختیار کیا۔ پی ٹی آئی کے دھرنے کے موقع پر جماعت اسلامی نے سیاسی جرگہ کے ذریعے مسائل کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کیلئے 95سے زائد مرتبہ بات چیت کا راستہ اختیار کیا ، اس عمل میں بھی جماعت کا کوئی ذاتی مفاد اور عناد نہ تھا، جماعت اسلامی حقیقت میں ملک کے اندر نفاذ نظام اسلام کیلئے جدوجہد کرنے کے ساتھ کفار کی عالمی سازشوں کو ناکام بنانے کیلئے ایک تاریخی جدوجہد میں مصروف عمل ہے۔ انہوں نے کہا خیبر پی کے میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں جماعت بھرپور حصہ لے گی۔
سراج الحق