؎ڈان لیکس کا ڈراپ سین یقینا پاکستانی عوام کو حیرت زدہ کردینے کیلئے کا فی تھا ۔ پاک فوج کے یو ٹرن پر حکو مت مزید طاقتور ضرور ہو گئی ہے ، لیکن جہا ں اس فیصلہ سے اہل پاکستان مخمصہ کا شکا ر ہیں وہیں مو جو دہ حکو مت سے شدید نا لا ں بھی ۔ ڈان لیکس کے اس طرح غیر متوقع ڈراپ سین پر اس قدر تنقید کی جارہی ہے کہ جس کے اثرات ملک و قوم کے مورال پر ضرور مرتب ہو سکتے ہیں لیکن سب سے زیا دہ ہمارے جری فوجی جوان دہشتگردی کی اس طویل جنگ میں جس طرح اپنی جا نو ں کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں ان پر اس کے کیا اثرات مر تب ہو ں گے یہ ایک لمحہ فکر یہ ہے ۔جہا ں 6 اکتو بر2016 ء سے29 مئی 2017ء تک پاک فوج نے بڑے صبر وتحمل کا مظاہر ہ کیا وہیں اپنے اصولی مو قف پر پر قائم بھی رہی لیکن پھر اچا نک ان گیا رہ دنو ں میں ایسا کیا ہوا کہ کا یا ہی پلٹ گئی کہ قومی سلا متی کی سنگین خلا ف ورزی کے اصل ملزمو ں پر مفاہمت نا گزیر ہو گئی ۔ بظاہر تو یہ با ور کرایا گیا کہ اس وقت خطہ میں اور پاکستان کے اطراف و اکنا ف میں جاری حالات اس بات کے متقاضی ہیں کہ سول حکو مت اور فوج میں ٹکرائو سے ملک کو نقصانا ت پہنچ سکتے ہیں ، بجاہے لیکن یہ مفاہمت کن اصولو ں اور یقین دہا نیو ں پر ہوئی یہ ابھی پر دہ اخفا میں ہے ۔ یقینا پاک فوج نے بہت کچھ سوچ بچار کے بعد اس جمہو ری تسلسل کی دو ٹوک حما ئت کی ہو گی ، لیکن یہا ں پھر یہی سوال اٹھتا ہے کہ کن اصولو ں اور یقین دہا نیو ں پر ایسا کیا گیا ؟کیا یہی جمہو ریت ہے ؟اگر اس کر پٹ ترین سسٹم کا نا م جمہو ریت ہے تو پھر آمریت کسے کہتے ہیں ؟پورے ملک کو آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے قرضو ں کے جا ل میں جکڑ دینا ، ملک کے قیمتی اور اہم اسٹریجٹیک نو عیت کے اثا ثہ جا ت گروی رکھ دینا ، ملک کے تما م ادارے تبا ہ کر دینا ، عوام کو تمام بنیادی سہو لیات سے قصداً محروم رکھنا ، کر پشن کے فروغ کو بڑھا وادینا ، پاکستان کا کھلا دشمن مو دی ، سجن جندال اور اجئے دیول سے کبھی کھلے بندوں اور کبھی خفیہ ملاقاتیں کرنا ، پاک فوج کے خلاف مو دی سے ملک کر سازشیں کرنا ، را کے ایجنٹوں کو اپنی شو گر مل میں ملا زمتیں دینا ، را کے حا ضر سروس ایجنٹ کلبھو شن یا دو کے خلاف ایک لفظ نہ بو لنا ، مقبو ضہ کشمیر کے عوام پر ڈھا ئے جا نیو الے مظالم پر خا مو ش رہنا اور ملک و قوم کے عین مفادات کے خلاف کام کرنا اگر جمہو ریت ہے تو پھر اس ملک کا اللہ ہی حا فظ ہے ۔ ایک طرف پاک فوج اپنی جا نو ں کا نذرانہ پیش کر کے ملک عزیز کو دشمنو ں کے نا پاک عزائم سے پاک کر رہی ہے تو دوسری طرف یہ نا م نہا د جمہو ری حکو مت اپنی ہی فوج کے خلا ف سازشوں میں مصروف ہے ۔ اس کے با وجو د اس سسٹم کو بچانے کی با تیں سمجھ سے بالا تر ہیں ۔ ڈان لیکس پر یقینا اسی حکمت کے تحت ہی سمجھو تہ کیا گیا ہو گا ۔ لیکن اگر مستقبل میں اس کا شافی علا ج نہ کیا گیا تو پھر اس عفریت کو قابو کرنا جو ئے شیر لا نے کے مترادف ہو گا ۔ لہٰذا پاک فوج کو اس کے سدبا ب کیلئے ابھی اس سے جوابی حکمت عملی تیا ر رکھنا ہو گی ۔ ورنہ سی پیک کے ثمرات سے ملک و قوم کو تو کچھ فائدہ نہ ہو گا بلکہ اس کے فوائد بھی مزید منی لانڈرنگ کی نذر ہو جائیں گے ۔ ہمارا مطلب مو جو دہ سسٹم کی موجو دگی سے مراد ہے ۔ یہ کر پٹ اور سٹراہوا سسٹم ملک کو مزید صدمات سے دوچار کر سکتا ہے ۔ اس سسٹم میں انقلا بی اصلا حات ، بڑے پیمانے پر سخت اور بے لچک احتساب (تما م اشرافیہ کو بشمو ل مو جو دہ حکمران کے)اور اہم اور فیصلہ کن اقدامات اب نا گزیر ہو گئے ہیں ۔ ورنہ بصورت دیگر یہ سسٹم ملک و قوم کیلئے وبال جا ن بن جائے گا اور پھر اس سے جا ن چھڑانا اسی طرح نا ممکن ہو جائیگا ۔ جس طرح ڈان لیکس پریہ بات ذہن نشین کر لینا ہو گا کہ مو جو دہ اور سابقہ حکمران ملک و قوم کیلئے نا سور بن چکے ہیں ۔ ان میں کوئی اصلا ح کی رمق بھی نظر نہیں آتی بلکہ جب بھی ان کے احتساب کی بات کی جائے تو یہ کبھی بلیک میلنگ کے ذریعہ ڈان لیکس کرتے ہیں تو کوئی افواج پاکستان کی اینٹ سے اینٹ بجا نیکی بات کر تا ہے ، اس کا مطلب کھلی سرکشی ہے ۔ دراصل افواج پاکستان سے سرکشی ریا ست پاکستان سے سرکشی کے متراد ف ہے ۔ اگر ان میں اصلا ح کا احساس ہو تا تو پنا ما لیکس کے انکشاف پر فوری قوم سے معافی ما نگتے اور اقتدار سے علیحدہ ہو کرخود کو احتساب کیلئے پیش کر دیتے ۔ کچھ یہی حا ل زرداری صاحب کا بھی ہے ، دراصل دونو ں ایک ہی کشتی کے سوار ہیں ۔
یہ بڑی حیرانی کی با ت ہے کہ 29 اپریل کو آئی ایس پی آر کی ٹوئٹ پر عمران خا ن ، شیخ رشید ، سمیت چند معتبر اینکر پرسنز کو چھوڑ کر پیپلز پارٹی سمیت سب نے لعن طعن کی گو یا ڈی جی ، آئی ایس پی آر نے وزیر اعظم کے حکم نا مہ کو رد کر کے قرآن و حدیث کی خلاف ورزی کی ۔ ان سب نے مل کر ڈان لیکس کی خو فنا ک سازش جو ریا ست پاکستان کے خلا ف تھی اس کی اہمیت کو ایک طرف کر کے صرف اس ٹو یٹ پرا تنا طوفان کھڑا کر دیا کہ افواج پاکستان کا بیک فٹ پر بادل نخواستہ جا نا پڑا ۔ جبکہ اصل سنگین جرم پر کوئی با ت ہی نہیں کی جارہی او ر سارا زور مذکو رہ ٹو ئیٹ پر میڈیا کے ذریعہ ڈال کر با لا ٓخر اپنا الو سیدھا کر لیا گیا ۔ اوپر سے عین اس وقت افغان فوج پاکستان کے چمن با رڈر پر حملہ آور ہو تی ہے اور پھر اس کے ا گلے ہی دن ایران بھی پاکستان پر حملہ کی دھمکی دیتا ہے ۔ یہ سب پاک افواج کوڈان لیکس پر کسی سخت ایکشن سے روکنے کیلئے کیا گیا تا کہ مو جو دہ حکو مت پاکستان اور پاکستانیو ں پر مسلسل مسلط رہے ۔ ہم سمجھتے ہیں ڈان لیکس پر مفاہمت سے وقت بحران توٹل گیا لیکن اس کے مضر اثرات پیچھا کر تے رہیں گے ۔ اس سے پاک فوج کو جو ضعف پہنچاسو پہنچا لیکن نواز شریف نے تو اس سے خوب توانائی حا صل کر لی جو ملک و قوم کیلئے نیگ شگون نہیں اور یہ بہت تشویشناک با ت ہے ۔
ڈان لیکس کا ڈراپ سین
May 18, 2017