رسالپور/ کوئٹہ (نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ+ بیورو رپورٹ) نوشہرہ میں ایف سی کی گاڑی پر خودکش حملہ میں ایک اہلکار شہید سویلین سمیت 8 افراد شدید زخمی ہو گئے۔ خودکش حملہ آور کا سر مل گیا۔ خودکش بمبار کے جسم کے اعضا ڈی این اے ٹیسٹ کے لئے لیبارٹری بھجوا دئیے گئے۔ تفصیلات کے مطابق ایف سی کی گاڑی جیسے ہی نوشہرہ ریلوے پھاٹک کے قریب پہنچی حملہ آور نے خود کو اڑا دیا۔ 2 اہلکاروں کی حالت تشویش ناک بتائی جا رہی ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق خودکش بمبار مخالف سمت سے دوڑا اور خود کو ایف سی کی گاڑی کے ساتھ ٹکرایا۔ دھماکہ اتنا زوردار تھا کہ آس پاس کی عمارتیں لرز اٹھیں۔ ایف سی کی گاڑی، ایک موٹر کار اور ایک موٹر سائیکل مکمل تباہ ہو گئی۔ ادھر کوئٹہ کے علاقے چمن ہاﺅسنگ سوسائٹی میں ایف سی کے سیکٹر آفس (ایف سی مددگار سےنٹر) پر دہشتگردوں کا حملہ ناکام بنا دیا گیا۔ دو خودکش حملہ آوروں سمیت پانچ دہشتگرد ہلاک چار ایف سی اہلکار زخمی ہوئے ۔سیکورٹی فورسز کے ذرائع نے بتایا کہ جمعرات کی رات کوئٹہ کے علاقے چمن ہاﺅسنگ اسکیم میں واقعہ اےف سی مددگار سےنٹر پر5 دہشتگردوں نے حملہ کردیا ، پہلے حملہ آور نے بارود سے بھری گاڑی مددگار سےنٹر کے مین گیٹ سے ٹکرائی جس کے نتےجے میں زوردار دھماکہ ہوا، جس کے بعد اسکے ایک اور ساتھی نے اپنے آپ کو کمپاﺅنڈ کے اندر دھماکے سے اڑا دیا۔ ذرائع کے مطابق ایک حملہ آور نے مددگار سےنٹر کے عقبی راستے سے اندر گھسنے کی کوشش کی جسے ایف سی اہلکاروں نے فائرنگ کرکے موقع پر ہلاک کردیا گیا جس کے بعد سکیورٹی فورسز نے بروقت کاروائی کرتے ہوئے دےگر دو حملہ آوروں کو فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک کردیا، حملے میں چار ایف سی اہلکار زخمی ہوئے جنہیں ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ ذرائع کے مطابق حملہ آور افغانی باشندے معلوم ہوتے ہیں اور انہوں نے گزشتہ شب کلی الماس میں اہم دہشتگردوں کی ہلاکت کے بدلے میں ایف سی مددگار سےنٹر کو نشانہ بنایا، واقعہ کے بعد سکیورٹی فورسز کے دستوں نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر علاقے کو گھےرے میں لے لیا اور علاقے میں کلےئرنس آپریشن شروع کردیا ۔ خود کش حملوں کے بعد ریڈزون ، بلوچستان ہائیکورٹ ¾ بلوچستان اسمبلی سمیت دیگر اہم سرکاری عمارتوں کی سیکورٹی کومزید سخت کردیا ہے۔ فوجی ترجمان کے مطابق حملہ آور افغان لگتے تھے۔ گورنر اور وزیر داخلہ بلوچستان نے دہشتگردی کی شدید مذمت کی ہے۔ شہباز شریف نے حملہ ناکام بنانے پر سکیورٹی فورسز کی جرا¿ت اور بہادری کو سلام پیش کیا ہے اور زخمی اہلکاروں کی جلد صحت یابی کےلئے دعا بھی کی ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ ہیڈ کانسٹیبل ثناءاللہ نے پسماندگان میں ایک بیوہ او دو بچے چھوڑے ہیں۔ ہمارا امن کا سفر ان شہیدوں کا مرہون منت ہے، ہمارے امن کے پیچھے اصل میں یہ شہید ہیں، شہدا کی قربانیوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔
کوئٹہ حملہ