ساہیوال(نمائندہ نوائے وقت) ساہیوال میڈیکل کالج کے وادی نیلم سیر کے دوران حادثہ کا شکار ہونے والی طالبات اور طلباء کے کالج انتظامیہ کی اجازت کے بغیر کشمیر جانے کے انکشاف کے بعد سیکرٹری صحت پنجاب کے حکم پر ساہیوال میڈیکل کالج کے پرنسپل پروفیسر ارشد قریشی نے انکوائری کے لئے پروفیسر ڈاکٹر احسان احمد کی سربراہی میں چھ رکنی کمیٹی بنا دی۔ کمیٹی کے ممبران میں میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ٹیچنگ ہسپتال ڈاکٹر اعجاز حیدر، ڈاکٹر عامر دیوان، ڈاکٹر نثار احمد، پروفیسر الطاف پرویز، قاسم اور قانونی مشیر رانا شاہد شامل ہیں۔ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے ڈاکٹروں ڈاکٹر رضوان، ڈاکٹر ساجد مختاراور ڈاکٹر احسن کی قیادت میں کالج انتظامیہ سے اجازت لئے بغیر ہسپتال کے ڈاکٹروں 42 طالبات اور 16بوائز طلباء کو لیکر 11مئی کی رات کو سیر کے لئے وادی نیلم لے کر چلے گئے جب 13مئی کو حادثہ رونما ہوا تو طلباء و طالبات کے والدین کو انکے بچوں کے وادی نیلم جانے کا علم ہوا۔ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے کالج انتظامیہ اور ہسپتال انتظامیہ کو بلیک میل کر کے اس راز پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی لیکن کالج انتظامیہ نے پروفیسر ڈاکٹر شاہد کی قیادت میں امدادی ٹیم ریٹائرڈ میجر محمد اشرف، سکیورٹی چیف میڈیکل کالج ڈاکٹر حمیرا اور پروفیسر عمران ثاقب نے مو قع پر پہنچ کر حقائق معلوم کئے۔ اس حادثہ میں ساہیوال میڈیکل کالج کی ایک طالبہ ریشماں کی نعش مل گئی لیکن دو طالبات امتل اور آمنہ ابھی تک لاپتہ ہیں۔ پاک فوج کی ٹیمیں تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ساہیوال میڈیکل کالج میں زیر تعلیم طلباء و طالبات کے ورثاء نے مطالبہ کیا کہ طلباء اور طالبات کو لے کر جانے والے ساہیوال ہسپتال کے ڈاکٹروں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے ورنہ ورثاء احتجاج کریں گے۔