مقبوضہ کشمیر: شہدا سپرد خاک ، ہڑتال : عالمی برادری بھارتی دہشتگردی کا نوٹس لے

سری نگر، مظفرآباد (کے پی آئی+این این آئی) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں 8 نوجوانوں کی شہادت پر جمعہ کو احتجاجی ہڑتال کی گئی جبکہ ریاست بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے ۔مکمل ہڑتال کے باعث سڑکیں سنسان، کاروباری اور تعلیمی مراکز بند رہے ۔ جنوبی کشمیر میں بھارتی پابندیوں کے باوجود شہدا سپردخاک ‘نماز جنازہ میں ہزاروں شہریوں نے شرکت کی ۔ جنوبی کشمیر میں جمعہ کو بھی موبائل انٹرنٹ سروس، ریل سروس بند رہی ، تعلیمی ادارے بھی بند رہے ۔ تفصیلات کے مطابق سید علی گیلانی، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے ہڑتال کی اپیل کی تھی۔ جمعہ کو سرینگر میں تعلیمی اداروں میں درس و تدریس کا کام بندرہا جبکہ کشمیر یونیورسٹی نے بھی پوسٹ گریجویشن کے داخلی امتحانات موخر کرنے کا اعلان کیا تھا۔ ادھر بھارتی فورسز نے جمعہ کی صبح جنوبی کشمیر کے کولگام ضلع میں ایک گائوں کو محاصرے میں لیکر تلاشی آپریشن شروع کیا۔ انتہاپسند ہندوئوں کی طرف سے مسلمان شہری کے قتل کے بعد جمعہ کو بھی ڈوڈہ ضلع کے بھدرواہ قصبے میں کرفیو نافذ رہا۔ گائے کے نام نہاد محافظین کی طرف سے مسلمان شہری کے قتل پر شدید کشیدگی پائی جاتی ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے بھارتی فوج کی طرف سے ایک بار پھر کشمیریوں کے خون سے لالہ زار بنانے اور انتہا پسند ہندوئوں کی طرف سے بھدرواہ میں مسلمان شہری کے قتل کو انتہائی افسوس ناک قرار دیا۔ ادھر آزادکشمیر قانون ساز اسمبلی نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف قرارداد متفقہ طورپر منظور کر لی۔ کشمیر میں بھارتی افواج کی ریاستی دہشت گردی کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔مقبوضہ کشمیر میں بچے ، جوان، بوڑھے مرد وخواتین بھارتی بربریت کا شکار ہیں۔ نہتے کشمیری عوام پر بلٹ اور پیلٹ گنز کا استعمال کیا جارہا ہے۔کشمیریوں کو حق خودارادیت دینے کا مطالبہ کیا گیا۔

ای پیپر دی نیشن