صیہونیوں کی ننگی جارحیت پر مسلمان حکمران زبانی جمع خرچ سے کام نہ لیں: سراج الحق 

لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ فلسطین میں وحشت و بربریت کا بدترین کھیل جاری ہے۔ مگر عالمی ضمیر خاموشی کی چادر تان کر سو رہا ہے۔ غزہ میں صیہونیوں کی ننگی جارحیت پر مسلمان حکمران زبانی جمع خرچ سے کام نہ لیں۔ امت مسلمہ کو یک جان ہو کر ظالم کے خلاف کھڑا ہونے کی ضرورت ہے۔ پاکستان کو آگے بڑھ کرکردار ادا کرنا چاہیے۔ فلسطین و کشمیر میں ظلم کی سیاہ رات جلد ختم ہو گی۔ مجاہدوں اور آزادی کے متوالوں کو سلام پیش کرتا ہوں۔ جماعت اسلامی جمعہ 21مئی کو ملک کے طول عرض میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے لاکھوں پاکستانیوں کو اکٹھا کرے گی۔ امریکہ اور انڈیا کھل کر دہشت گرد اسرائیل کی حمایت کر رہے ہیں۔ مسلم ممالک کے حکمرانوں کو اپنے دوستوںاور دشمنوں کو پہچاننا چاہیے اور اپنے عوام کے جذبات کی ترجمانی کرنی چاہیے۔ پاکستانیوں کے دل فلسطینیوں کے لیے دھڑکتے ہیں۔ قوم سے اپیل کرتا ہوں کہ جماعت اسلامی کے فلسطینیوں کے لیے قائم کیے گئے فنڈ میں بھرپور حصہ ڈالیں۔ امت کڑے امتحان سے گزر رہی ہے۔ قرآن و سنت سے رہنمائی لینا ہو گی۔ لوگ اجتماعی اور انفرادی زندگی میں سنت نبوی کی پیروی کریں تو کامیابی ان کے قدم چومے گی۔ مشکل حالات میں بھی صبر کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چاہیے اور ہر حال میں اللہ عزوجل کا شکر ادا کرنا چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے دیر پائین میں عوامی نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سراج الحق نے قوم سے اپیل کی کہ وہ جمعہ کے روز فلسطینیوں کے حق میں نکالی جانے والی ریلیوں میں بھرپور شرکت کو یقینی بنائیں۔ ریلیوں میں ماسک پہن کر آئیں اور کرونا ایس او پیز کا خیال رکھا جائے۔ انھوں نے کہا کہ کشمیر، فلسطین، برما، افغانستان، یمن، شام، عراق سمیت کئی ممالک میں یا تو مسلمان آپس میں دست و گریبان ہیں یا ان پر اغیار ظلم ڈھا رہے ہیں۔ اس صورت حال میں ضرورت اس امر کی ہے کہ مسلمان ممالک او آئی سی کے پلیٹ فارم کو استعمال کرتے ہوئے ایک مشترکہ لائحہ عمل تیار کریں۔ آپسی تنازعات کو ختم کیا جائے اور کشمیر اور فلسطین پر بھارت اور اسرائیل کو واضح پیغام دیا جائے۔ انھوں نے کہا کہ مسلم دنیا کے حکمران ملکی وسائل اپنے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے خرچ کرے۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ پاکستان کے حکمرانوں نے ہمیشہ کی طرح اہم ایشوز پر زبانی جمع خرچ سے کام لیا۔ پاکستان کو امت مسلمہ کی رہنمائی کرنا تھی مگر بدقسمتی سے گزشتہ 73 برسوں میں ایسا نہ ہو سکا۔ سراج الحق نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ بہتر طرز حکمرانی کے قیام اور کرپٹ لوگوں سے جان چھڑانے کے لیے کردار ادا کریں۔ 

ای پیپر دی نیشن