پےپلز پارٹی صدارتی رےفرنس کے فےصلہ کے بعد رائے دےنے سے کترا تی رہی 

 اسلام آباد (عتر ت جعفری) پاکستان پےپلز پارٹی کے ر ہنماءسپرےم کورٹ کے صدارتی رےفرنس کے فےصلہ کے بعد اس پر رائے دےنے سے کتراتے رہے ، اور پارٹی گائےد لائن نہ ہونے کی وجہ سے کنفےوز تھے کہ اس کا خےرمقد م کےا جائے ےا کےا رائے دی جائے ،ان تمام پارٹےوں کی مرکزی قےادت مشاورتی اجلاس مےں شرےک تھی تاہم سپرےم کورٹ کے فےصلے پر رائے دےنے سے گرےز کےا گےا جبکہ اس کا ذکر بھی ہوا،پی پی پی کے اےک راہنماءسے جب رابطہ کر کے فےصلے پر رائے درےافت کی گئی تو انہوں نے کہا کہ ابھی رہنے دےں مےں نے فےصلہ پڑھا نہےں ہے ،اس پر مشاورت کر ہی کوئی رائے دی جا سکے گی،،درےں اثنا ذرائع نے بتاےا ہے کہ پی پی پی نے وزےراعظم کی صدارت مےں اجلاس سے قبل جواپنی مشاورت کی تھی اس مےں ےہ طے کےا گےا کہ ملک مےں جلد انتخابات کسی طرح سے بھی پارٹی اور دےگر اتحادی جماعتوں کے حق مےں نہےں ہوں گے اور عجلت کا مطلب پی ٹی آئی کی تےار کردہ پچ پر جا کر مےچ کھےلنے کے مترادف ہو گا اور اس کا اتحادی جماعتوں کو نقصان ہو گا ،ےہ جماعتےں انتخابی اصلاحات اور نےب قوانےن مےں تبدےلی کے مطالبے کرتی رہےں ہےں اور اب حکومت مےں ہوتے ہوئے ےہ کام مکمل نہ کےا گےا اور جلد انتخابات کے دباو¿کا سامنا نہ کےا گےا تو شدےد سےاسی نقصان ہو گا،معےشت کی درستگی کےساتھ ساتھ مخالف جماعت نے جو ماحول بنا ےا ہے اس کو نےوٹرلائز کرنے کی ضرورت ہے،سابق صدر نی ےہی رائے اجلاس مےں دی ۔
 کترا تی رہی 

ای پیپر دی نیشن