کابل (انٹرنیشنل ڈیسک) افغانستان میں انسانی حقوق کمشن سمیت 5 محکمے غیر ضروری قرار دے کر تحلیل کر دیئے گئے۔ برطانوی خبررساں ایجنسی کے مطابق افغان حکام نے انسانی حقوق کمشن سمیت 5 محکمے تحلیل کرنے کا حکم دیا ہے۔ افغان حکومت کے نائب ترجمان انعام اللہ سمنگانی نے خبرایجنسی سے گفتگو میں کہا قومی بجٹ صرف فعال اور نتیجہ خیز محکموں کے لیے ہے، البتہ تحلیل شدہ محکموں کو ضرورت پڑنے پر مستقبل میں دوبارہ فعال کیا جا سکتا ہے۔ خبررساں ایجنسی کے مطابق تحلیل شدہ افغان محکموں میں انسانی حقوق کمشن، قومی مفاہمتی کونسل، قومی سلامتی کونسل، آئین کے نفاذ کی نگرانی کے لیے آزاد کمشن ولسی اور مشرانو جرگہ شامل ہیں۔ طالبان نے لڑکیوں کے سیکنڈری سکول کھولنے سے متعلق اچھی خبر جلد سنانے کا اعلان کر دیا۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کو دیئے ایک انٹرویو میں افغان وزیر داخلہ سراج الدین حقانی نے بتایا کہ لڑکیوں کے سیکنڈری سکول کھولنے سے متعلق اچھی خبر کا جلد اعلان کریں گے، ہم میں ایسا کوئی نہیں جو خواتین کی تعلیم کے خلاف ہو۔ لڑکیاں پرائمری تعلیم حاصل کرنے کے لیے سکول جا رہی ہیں البتہ ہائی سکولنگ سسٹم میں لڑکیوں کی تعلیم جاری رکھنے کے حوالے سے میکنزم بنارہے ہیں۔ لڑکیوں کی اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لیے درس گاہوں میں لباس، افغان ثقافت اور اسلامی قوانین اور اصولوں کے مطابق ہی ہو گا۔
طالبان
طالبان نے انسانی حقوق کمشن سمیت 5 محکمے غیرضروری قرار دے کر تحلیل کر دیئے
May 18, 2022