کراچی (نیوز رپورٹر) محکمہ صحت سندھ کے ماتحت کراچی کے بڑے اسپتالوں سمیت سرکاری ملازمین کیلئے مخصوص سندھ سروسز اسپتال کراچی میں بھی ہیٹ اسٹروک کے مریضوں کا خصوصی وارڈ تیار کر لیا گیا تاہم حکومت سندھ کی ہدایت کے مطابق ہیٹ اسٹروک کے تمام انتظامات مکمل ہونے کے باوجود ہیٹ اسٹروک سے متاثرہ مریض رپورٹ نہیں ہو رہے ہیں۔ طبی حلقوں کے مطابق لوگ احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے کے باعث تاحال شدید گرمیوں کے باوجود ہیٹ اسٹروک سے بچے ہوئے ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق سول اسپتال کراچی، جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر سمیت سندھ سروسز اسپتال کراچی میں حکومت سندھ کی ہدایت کے مطابق ہیٹ اسٹروک سے متاثرہ مریضوں کے لئے 10 بستروں پر مشتمل خصوصی وارڈ قائم کر دیا گیا ہے جس کا اسسٹنٹ کمشنر گارڈن محمد ابوبکر نے دورہ کیا اور انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا اس موقع پر اسپتال کے میڈیکل سپریٹنڈنٹ وسول سرجن کراچی ڈاکٹر آغاز بیر نے اسسٹنٹ کمشنر کے سوال کے جواب میں بتایا کہ اب تک ہیٹ اسٹروک سے متاثرہ کوئی مریض رپورٹ نہیں ہوا تاہم بستروں سمیت ہیٹ اسٹروک سے متاثرہ مریضوں کی دواؤں کا اسٹاک اسپتال میں موجود ہے علاوہ ازیں اسی طرح سے ہیٹ اسٹروک سے متاثرہ کوئی مریض ہنگامی طبی امداد کے لیے سول ، جناح اسپتال میں بھی داخل نہیں ہوا تاہم ایمرجنسی میں آنے والے مریضوں کو ضروری ہنگامی طبی امداد کے بعد گھر واپس بھیج دیا گیا، طبی حلقوں کے مطابق عوام کی جانب سے احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے کے باعث ہیٹ اسٹروک کنٹرول میں ہے۔ پی ایم اے کے ڈاکٹر عبدالغفور شورو کے مطابق عوام باسی کھانے، گلے سڑے پھل اور سبزیوں کے استعمال سے گریز کرتے ہوئے تازہ متوازن غذا اور پینے کے صاف پانی کی ہدایت پر سختی سے عمل کریں۔ بد احتیاطی سے ہیٹ اسٹروک کی صورتحال کنٹرول سے باہر ہو سکتی ہے۔