حکومت نے ملک میں زرمبادلہ کے ذخائر کے بحران سے نمٹنے کے لیے غیر ضروری اور پرتعیش اشیاء کی درآمد پر مکمل پابندی لگادی،درآمدات پر پابندی کا مقصد درآمدی بل کم کرنا ہے، اس اقدام سے ماہانہ ایک ارب ڈالر کے لگ بھگ زرمبادلہ کی بچت متوقع ہے اور روپے کی قدر میں استحکام و بہتری لانے میں مدد ملے گی ۔وزیراعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت اعلی سطح کا اجلاس ہوا جس میں ملک کی معاشی تشویشناک صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ شرکا نے معاشی مشکلات سے نمٹنے کیلئے سخت فیصلے کرنے پر اتفاق کیا جس کے نتیجے میں روپے کی بے قدری میں کمی آئے گی۔ شہباز شریف نے ملک میں زرمبادلہ کے ذخائر کے بحران سے نمٹنے کے لیے غیر ضروری اور لگژری اشیا کی درآمد پر مکمل پابندی عائد کردی اور اس فیصلے کا فوری طور پر اطلاق ہوگا۔ وزیراعظم نے کہا کہ غیر ضروری اور لگژری اشیا کی درآمد پر قیمتی زرمبادلہ خرچ نہیں ہونے دیں گے۔ وزیراعظم کی منظوری کی سمری موصول ہونے پر امپورٹ پالیسی آرڈر میں ترامیم کی جائیں گی اور بڑی گاڑیوں، مہنگے موبائل فونز، کاسمیٹکس سمیت دیگر اشیا کی درآمد پر پابندی عائد کر دی جائے گی۔درآمدات پر پابندی کا مقصد درآمدی بل کم کرنا ہے۔ اس اقدام سے ماہانہ ایک ارب ڈالر کے لگ بھگ زرمبادلہ کی بچت متوقع ہے اور روپے کی قدر میں استحکام و بہتری لانے میں مدد ملے گی۔واضح رہے کہ پاکستان میں زرمبادلہ کے ذخائر میں شدید کمی ہوچکی ہے جو اس وقت 22 ماہ کی کم ترین سطح پر ہیں اور صرف ڈیڑھ ماہ کی درآمدات کے لیے کافی ہیں جب کہ ڈالر 200 روپے سے بھی مہنگا ہوگیا ہے۔
حکومت نے غیر ضروری اور پرتعیش اشیا ء کی درآمد پر مکمل پابندی لگادی
May 18, 2022 | 15:13