اسلام آباد‘ لاہور‘ گوجرانوالہ، کراچی (وقائع نگار+ اپنے سٹاف رپورٹر سے+ خبر نگار+ نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی+ اے پی پی) پی ٹی آئی کارکنان کی نظر بندی کیس میں لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس انوار الحق پنوں نے ریمارکس دیئے کہ ایک بندہ ضمانت کروا کر باہر نکلتا ہے آپ گرفتار کرلیتے ہیں۔ خدارا اس ملک کو چلنے دیں اور لوگوں کے حقوق پامال نہ کریں، اب کوئی جلوس نکل رہا ہے اور نہ کوئی جلسہ ہے، لوگوں کو جانے دیں، گھروں میں جاکر کھانا کھائیں۔ جسٹس انوار الحق نے ریمارکس میں کہا کہ اگر کسی نے جلاؤ گھیراؤ کیا تو آپ مقدمہ درج کریں، نظر بند کیوں کر رہے ہیں؟۔ اگر کسی نے جناح ہاؤس پر حملہ کیا تو ہم کیا کہیں اس کو؟۔ وکلا اپنے کلائنٹ کو کہیں کہ آئندہ ایسے واقعات کا حصہ نہ بنیں۔ لاہور ہائیکورٹ نے 70 پی ٹی آئی کے کارکنوں کی نظر بندی معطل کر دی جس کے بعد عدالت کی جانب سے نظر بندی معطل ہونے والے کارکنوں کی تعداد 101 ہوگئی۔ لاہور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کے 453 کارکنوں کی نظر بندیوں کے خلاف دائر درخواستوں پر پنجاب حکومت سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 23 مئی کو جواب طلب کرلیا۔ لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عالیہ نیلم نے چوہدری زبیر احمد و دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی۔ ملیکہ بخاری ، علی محمد خان کو رہائی کے فوری بعد گرفتار کرلیا گیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے تحریک انصاف کے رہنمائوں ملیکہ بخاری اور علی محمد خان کی نظر بندی کالعدم قرار دیتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم جاری کردیاتھا۔ ملیکہ بخاری کو اڈیال جیل سے رہا کیا گیا تھا۔ بدھ کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کی عدالت میں گرفتاری کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ جوڈیشل مجسٹریٹ شبیر بھٹی کی عدالت نے تھانہ ترنول کے مقدمہ میں گرفتار شیریں مزاری اور سینیٹر فلک ناز کو مقدمہ سے ڈسچارج کردیا۔ لیکن رہائی کے بعد شیریں مزاری کو تیسری بار پکڑ لیا گیا۔ گذشتہ روز پولیس حکام کی جانب سے دونوں کو سخت سکیورٹی میں عدالت پیش کیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کی عدالت نمبر 3 کے جج جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے شیریں مزاری اور سینٹر فلک ناز کو کسی بھی مقدمہ میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دیدیا۔ گذشتہ روز ڈسٹرکٹ کورٹس سے رہائی کے بعد دونوں خواتین رہنما اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچیں۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کی عدالت نمبر 3 کے جج جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کی عدالت نے تھری ایم پی او کے تحت شاہ محمود قریشی، مسرت چیمہ، اسد عمر، سیف اللہ نیازی اور اعجاز چوہدری کی گرفتاری کیخلاف درخواستوں پر دلائل طلب کرتے ہوئے ڈی سی اسلام آباد سے گرفتاری سے متعلق ریکارڈ طلب کرلیا۔ شاہ محمود قریشی اور مسرت چیمہ کے کیسز آج 18 مئی تک جبکہ دیگر کی سماعت کل 19مئی تک کیلئے ملتوی کردی۔ انسداد دہشتگردی عدالت نے پی ٹی آئی رہنما فردوس شمیم نقوی سمیت 14 ملزموں کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ انسداد دہشتگردی عدالت کے جج راجہ جواد عباس حسن کی عدالت نے دفعہ 144 کی خلاف ورزی اور توڑ پھوڑ کیسز میں تحریک انصاف رہنماؤں کے استثنی کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر درخواست ضمانت میں حتمی دلائل طلب کرلیے۔ ڈی سی لاہور کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ نظر بندی کے لیے شواہد ہونا ضروری ہیں، یہ لوگوں کے بنیادی حقوق کا معاملہ ہے، آئین شہریوں کی آزادی اور زندگی کا تحفظ کرتا ہے، بغیر کسی شواہد کے شہریوں کی نظر بندی کرنا خلاف قانون ہے، صرف ڈی پی او کی رپورٹ پر کسی کو شر پسند کہہ کر نظر بند کرنا کہاں کا قانون ہے۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی ضیاء باجوہ نے عائشہ بھٹہ سمیت 18کارکنوں کی نظری بندی کا حکم معطل کرکے رہا کرنے کا حکم دیدیا ، عدالت نے ملزمان کی 3 روز کی حفاظتی ضمانت بھی منظور کرتے ہوئے کسی بھی مقدمے میں گرفتار کرنے سے روک دیا،ڈپٹی کمشنر لاہور اور ڈپٹی کمشنر گجرات عدالت پیش ہوئے ،عدالت نے استفسار کیا اتنی بڑی تعداد میں نظری بندی کے احکامات نکالنے کیلئے دس بارہ ڈپٹی کمشنرز چاہیے ہوں گے، آئین شہریوں کی آزادی اور زندگی کا تحفظ کرتا ہے، ابھی تو ہم نوٹیفکیشن معطل کر رہے ہیں آپ کو ایک ایک منٹ کا حساب دینا پڑے گا ،صرف ڈی پی او کی رپورٹ پر کسی کو شرپسند کہہ کر نظر بند کرنا کہاں کا قانون ہے؟۔ جسٹس علی ضیاء باجوہ نے خیال کاسترو کو رہا کرنے حکم دے دیا۔ عدالت نے خیال کاسترو کے بھائی آزاد کاسترو کی تین روزہ حفاظتی ضمانت منظور کرلی۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی ضیاء باجوہ نے تحریک انصاف کے بائیس افراد کی نظر بندی کاحکم معطل کرتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے حکم دیا کہ مقدمات کی تفصیلات پیش کی جائیں، عدالت نے استفسار کیا کہ آپ نے صرف پولیس رپورٹ پر بائیس بندوں کو جیل میں بند کر دیا؟۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی ضیاء باجوہ نے ٹرائل کورٹ میں ریمانڈ کونٹیسٹ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے میاں محمود الرشید کی درخواست نمٹا دی، عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایس ایس پی سی آئی اے شریف آدمی ہے اس کو صبح کا بلایا ہوا ہے، ان کا بلاوجہ نام لیا گیا۔ محمود الرشید کی بیٹی کلثوم اکرم نے درخواست میں موقف اپنایا کہ محمود الرشید کو غیر قانونی طور پر حراست میں لیا گیا۔ محمود الرشید کو سیاسی بنیادوں پر حراست میں لیا گیا۔ عدالت محمود الرشید کو بازیاب کروا کر عدالت رہا کرنے کا حکم دے۔ لاہور ہائیکورٹ نے گوجرانوالہ پولیس کو تحریک انصاف کے کارکنوں کو غیر قانونی طور پر گرفتار، ہراساں کرنے اور غیر قانونی طور پر گھروں میں چھاپے مارنے چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرنے سے روک دیا۔ شکیلہ سلیم رانا ایڈووکیٹ اور سید محیل رضا عابدی ایڈووکیٹ بنام گورنمنٹ پنجاب رٹ پٹیشن دائر کی تھی۔ مصطفی خالد لون، صباحت حسین رضوی ایڈووکیٹ جنرل سیکرٹری لاہور بار ،حاجی مدثر سلیم ایڈووکیٹ اور حیدر کاظمی ایڈووکیٹ بھی موجود تھے۔ دوسری پیٹیشن چوہدری احور طفیل وڑائچ ایڈووکیٹ اور ندیم اشرف کھوکھر ایڈووکیٹ بنام ڈپٹی کمشنر گوجرانوالہ میں لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عالیہ نیلم نے آج 18مئی کو ڈپٹی کمشنر کو طلب کر لیا ہے جس میں 3ایم پی او کے تحت گرفتار 162کارکنوں کی رہائی کے متعلق پٹیشن دائر کی گئی ہے جس کا فیصلہ بھی آج متوقع ہے جبکہ تیسری پٹیشن انصاف لائرز فورم کے مرکزی چیف آرگنائزر سید شاداب حسین جعفری بنام پنجاب حکومت جسٹس انوار الحق پنوں کی عدالت میں دائر کی گئی ہے جس میں ملک بھر کے 453افراد جن میں 179کا تعلق گوجرانوالہ سے ہے ان کی رہائی کے لئے پنجاب حکومت کو طلبی کا نوٹس بھجوا دیا ہے ۔علی محمد خان کو بھی رہائی کے بعد دوبارہ گرفتار کرلیا گیا، پولیس نے انہیں ڈسٹرکٹ جیل جہلم کے باہر سے دوبارہ گرفتار کیا۔ پولیس اہلکار انہیں لے کر نامعلوم مقام کی طرف روانہ ہوئے۔ علی زیدی کو جیکب آباد جیل منتقلی کا حکم نامہ جاری کردیا گیا۔