نئی دہلی: بھارت میں کرناٹک اسمبلی کے انتخابات جیتنے والے 55فیصد اراکین پر مجرمانہ مقدمات درج ہیں جبکہ 97 فیصد اراکین کروڑ پتی ہیں۔ غریب یا متوسط طبقے کے افراد الیکشن جیت کر اسمبلی نہ پہنچ سکے۔
تفصیلات کے مطابق کرناٹک اسمبلی کے انتخابات 4روز قبل منعقد ہوئے تھے۔ تاحال کرناٹک کے وزیرِ اعلیٰ کا انتخاب نہ ہوسکا۔ کرناٹک الیکشن واچ اور جمہوری اصلاحات ایسوسی ایشن نے 224 میں سے 223 امیدواروں کا کچا چٹھا کھول دیا۔صرف ایک کانگریسی امیدوار کیلا چندر جوزف جارج پر تحقیقات سامنے نہ آسکیں کیونکہ ان کا حلف نامہ تفتیشی اداروں کو دستیاب نہیں ہوسکا۔ کرناٹک اسمبلی کے 97فیصد امیدوار کروڑ پتی ہیں جبکہ نصف سے زائد اراکین پر مجرمانہ مقدمات درج ہیں۔بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ کرناٹک اسمبلی میں انتخابات جیت کر آنے والے 96فیصد امیدوار مرد جبکہ صرف 4فیصد بھارتی خواتین ہیں۔ 4فیصد اراکین کے پاس 50لاکھ سے کم، 1فیصد کے پاس 50لاکھ سے 2کروڑ تک کے اثاثہ جات ہیں۔کرناٹک اسمبلی کے الیکشن جیت کر آنے والے اراکین میں سے 81 فیصد کے پاس 2کروڑ سے 5کروڑ تک کے اثاثہ جات جبکہ 14فیصد اراکینِ اسمبلی 5کروڑ سے زائد مالیت کے اثاثہ جات کے مالک ہیں جو کرناٹک اسمبلی میں قانون سازی کے فرائض انجام دیں گے۔