روس نے طویل فاصلے تک مار کرنے والا برطانوی میزائل مار گرا دیا

ماسکو: روس نے طویل فاصلے تک مار کرنے والا برطانوی میزائل مار گرا دیا۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق روسی وزارت دفاع نے پیر کو پہلی بار برطانیہ کی طرف سے فراہم کردہ اسٹارم شیڈو کروز میزائل کو مار گرانے کا دعویٰ کر دیا ہے۔برطانیہ نے گزشتہ ہفتے ہی یوکرین کو اِسٹارم شیڈو میزائل فراہم کرنے کا اعلان کیا تھا۔وزارت نے یوکرین کے تنازع پر اپنی روزانہ کی بریفنگ میں کہا کہ اس نے کروز میزائل کے ساتھ ساتھ کم فاصلے تک مار کرنے والے امریکی ساختہ HIMARS اور HARM میزائلوں کو بھی مار گرایا ہے. تاہم رائٹرز کا کہنا تھا کہ ان کی جانب سے ان رپورٹس کی تصدیق نہیں کی جا سکی ہے۔ترجمان روسی وزارتِ دفاع کا کہنا تھا روسی فوج یوکرین کو برطانوی میزائلوں کی فراہمی کا بھر پور اور سخت جواب دے گی۔برطانیہ پہلا ملک ہے جس نے اعلانیہ طور پر طویل فاصلے تک مار کرنے والے کروز میزائل کیف کو فراہم کیے ہیں، یوکرین ایک بڑے جوابی حملے کی تیاری کر رہا ہے، ان میزائلوں کی مدد سے یوکرینی افواج فرنٹ لائن سے بہت آگے روسی افواج اور اسلحہ خانوں کو نشانہ بنا سکیں گی۔

ماسکو نے اتوار کو کہا کہ یوکرین نے میزائلوں کا استعمال مشرقی یوکرین میں روس کے زیر کنٹرول شہر لوہانسک میں صنعتی مقامات کو نشانہ بنانے کے لیے کیا تھا۔ کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے پیر کو کہا کہ روس نے برطانیہ کے میزائلوں کی فراہمی کے فیصلے کو ’انتہائی منفی‘ سرگرمی کے طور پر دیکھا۔برطانوی وزیر دفاع بین والیس نے ہاؤس آف کامنز کو بتایا تھا کہ یوکرین سے طویل فاصلے تک مار کرنے والے اسٹارم شیڈو میزائلوں کا وعدہ وزیر اعظم رشی سنک نے کیا تھا۔

دوسری طرف امریکی اخبار یوریشین ٹائمز کے مطابق روس میں کچھ عسکری ماہرین نے اس بات کا اطمینان دلایا ہے کہ اسٹارم شیڈو میزائل روس کے لیے کوئی غیر معمولی مسئلہ نہیں بنائے گا، کیوں کہ ملک کے فضائی دفاعی نظام نے پہلے ہی یہ ثابت کر دیا ہے کہ وہ اینگلو فرانس میزائل کو روک کر اسے مار گرا سکتے ہیں۔اسٹارم شیڈو کروز میزائل کا نیویگیشن سسٹم انرشل نیویگیشن سسٹمز، سیٹلائٹ نیویگیشن (جی پی ایس) اور ٹیرین ریفرنسنگ پر مشتمل ہے. یہ بنکرز، سخت انفرا اسٹرکچر، اور دوسرے متحرک یا مقررہ اہداف کو تباہ کر سکتا ہے. ان میں کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹرز، ہوائی اڈے، بندرگاہیں اور پاور اسٹیشن شامل ہیں۔


 

ای پیپر دی نیشن