لاہور (سپورٹس رپورٹر) پاکستان کرکٹ بورڈ اور پاکستان سپر لیگ فرنچائزز کے مالکان پی ایس ایل سیزن 10 کا پلے آف مرحلہ اور فائنل انگلینڈ میں کرانے پر مشروط طور پر رضامند ہو گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق پی ایس ایل فرنچائزز نے پی سی بی سے بیرون ملک میچوں کے انعقاد سے ہونے والے ممکنہ مالی نقصان کے ازالے کے حوالے سے یقین دہانی کی درخواست کی ہے۔پی سی بی نے ان خدشات کو تسلیم کیا ہے اور کسی بھی خطرات کو کم کرنے کیلئے معاوضے کے فریم ورک پر کام کر رہا ہے۔ پی ایس ایل 2025ء کا شیڈولنگ ایجنڈے میں شامل تھا جس کا مقصد ٹورنامنٹ ونڈو کو حتمی شکل دینا تھا۔ مزید یہ کہ پی سی بی نے فرنچائز مالکان کو کئی سالوں تک مارکی پلیئرز کو محفوظ بنانے میں مدد کرنے کیلئے سٹریٹجک پیشکش کی ہے۔ پی ایس ایل 2025ء چھ ٹیموں کو پیش کرنے والا آخری ایڈیشن ہوگا کیونکہ پی سی بی 2026ء میں لیگ کو آٹھ ٹیموں تک پھیلانے کا ارادہ رکھتا ہے۔پی سی بی کا خیال ہے کہ پی ایس ایل اور انڈین پریمیئر لیگ کو ایک ہی اپریل/مئی ونڈو میں ترتیب دینے سے ہم آہنگی پیدا ہوگی جس سے کھیل، کھلاڑیوں اور شائقین کو یکساں فائدہ پہنچے۔ پی سی بی اور فرنچائز مالکان کے درمیان زیر بحث ایک اضافی تجویز یہ ہے کہ ہر فرنچائز کو پی سی بی کی طرف سے پیش کردہ مارکی پلیئر سپورٹ کیساتھ ساتھ ایک کھلاڑی کو براہ راست سائن کرنے کا اختیار دیا جائے۔پی سی بی کے چیئرمین محسن نقوی نے ان شہروں میں سازگار اور معاون ماحول پر پی ایس ایل کے دستے کیلئے پشاور اور کوئٹہ کو ممکنہ جگہوں کے طور پر شامل کرنے پر زور دیا۔ پی سی بی کا مقصد ان شہروں کو 25-2024ء کے سیزن میں ڈومیسٹک میچز دے کر قومی کرکٹ کیلنڈر میں دوبارہ شامل کرنا ہے تاکہ مقامی ٹیلنٹ کو پروان چڑھایا جائے اور کھیل کی رسائی کو بڑھایا جائے۔