لاہور(نیوز رپورٹر)پرنسپل پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ و لاہور جنرل ہسپتال پروفیسر الفرید ظفر نے کہا کہ ہیٹ سٹروک سے بچنے کیلئے احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں۔ گلوبل وارمنگ اور بڑھتی آلودگی کے باعث ہیٹ سٹروک سے متاثر ہونے کے واقعات میں مستقل اضافہ ہو رہا ہے۔ درجہ حرارت بڑھنے کے باعث جسم کا اندرونی نظام متاثر ہو جاتا ہے۔خاص طور پر وہ افراد جو طویل عرصے سے کسی عارضے میں مبتلا ہوں۔ اسسٹنٹ پروفیسر آف میڈیسن ڈاکٹر محمد مقصود نے بتایا کہ ہیٹ سٹروک کی علامات میں جلد خشک ہوجانا یا رنگت زرد یا سرخ ہونا، الجھن، چلنا مشکل ہونا، آنکھوں کی پتلیاں پھیل جانا، قے ہونا، غیرمعمولی یا نامناسب رویہ، دل کی دھڑکن تیز ہونا، سانس چڑھنا، بے ہوشی اور seizures قابل ذکر ہیں۔ اکثر اوقات تیز بخار کے ساتھ بیہوشی بھی طاری ہو جاتی ہے جبکہ مسلز اکڑ جانا، شدید گرمی کے باوجود پسینہ نہ آنا،بہت زیادہ تھکاوٹ اور متلی بھی اس کی ابتدائی عام علامات ہیں۔اگر یہ علامات نظر آئیں تو طبی امداد کیلئے رجوع کرنا چاہیے۔ اگر ضرورت کے تحت باہر نکلنا پڑے تو کسی گیلے کپڑے یا تولیے سے سر ڈھانپ کر باہر نکلیں۔ باہر نکلتے وقت گہرے رنگ کے ملبوسات اور خاص طور پر سیاہ رنگ پہننے سے بھی گریز کریں۔