سندھ ہائیکورٹ نے  عوامی مقامات پر پبلک ٹوائلٹس تعمیر کرنے کی ہدایت کردی 

کراچی(این این آئی)سندھ ہائیکورٹ نے صوبائی حکومت کو عوامی مقامات پر پبلک ٹوائلٹس تعمیر کرنے کی ہدایت کردی ۔سندھ ہائیکورٹ نے پبلک ٹوائلٹس سے متعلق درخواست پر تحریری فیصلہ جاری کردیا۔ عدالت عالیہ نے مئیر کراچی، ڈی جی کے ڈی اے، ایم ڈی اے اور پبلک ٹوائلٹس کی تعمیرات کی تفصیلات پابندی سے جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے فیصلے میں کہا ہے کہ پبلک ٹوائلٹس کی موجودہ صورت حال، مقام اور قابل استعمال ہونے سے متعلق تفصیلات جمع کرائی جائیں۔ سندھ ہائیکورٹ نے صوبہ بھر میں ڈویژن کی سطح پبلک ٹوائلٹس کمیٹیز بنانے کا حکم دے دیا۔ تحریری فیصلے میں عدالت نے کہا کہ کمٹیز میں ڈپٹی کمشنرز، مئیرز اور ٹی ایم سی چئرمینز شامل ہوں گے۔ کراچی کی پبلک ٹوائلٹس کمیٹی کی سربراہی مئیر کراچی کریں گے۔ کمیٹیاں پہلے سے موجود پبلک ٹوائلٹس کی حالت بہتر بنائیں گی۔ کمیٹیاں مناسب مقامات پر پبلک ٹوائلٹس کی تعمیر کو یقینی بنائیں۔ پیش کی گئی رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ کراچی کے 78 پارکس میں پبلک ٹوائلٹس نہیں ہیں۔  8 پارکوں میں پبلک ٹوائلٹس موجود ہیں۔ کراچی کے 182 قبرستانوں میں کوئی پبلک ٹوائلٹس نہیں ہے۔ کراچی کے 33 بڑے بازاروں اور شاپنگ سینٹرز میں پبلک ٹوائلٹس کی سہولت نہیں ہے۔ کراچی کی 42 بڑی شاہراہوں میں کہیں بھی پبلک ٹوائلٹس نہیں ہیں۔ 970 بس اسٹاپس چوراہوں پر پبلک ٹوائلٹس کی سہولت نہیں ہے۔ 133 جنرل اسپتالوں، کلینکس میں ٹوائلٹ نہیں ہیں۔ صوبے کے تمام شہریوں اور ٹانز میں پبلک ٹوائلٹس کی سہولت موجود نہیں ہے۔ تحریری حکم نامے میں عدالت نے کہا کہ 26 سو سال پہلے موہنجوڈارو دریافت ہوا، مگر وہاں بھی پبلک ٹوائلٹس موجود تھے۔ موہنجوڈارو کا سیوریج سسٹم دنیا کا پہلا سیوریج کا نظام کہلاتا ہے۔ ڈبلیو ایچ او صحت، صاف پانی، سینٹینش پر خطیر رقم خرچ کرتا ہے۔ ہماری حکومت اگر اس اہم ضرورت کو محسوس کرے جوکہ یو این او کا ممبر بھی ہے۔ بالخصوص چھوٹے بچوں کے لیے صحت کا وہ معیار نہیں ہے جو عالمی اداروں نے مقرر کیئے ہیں۔ حکومت اور عالمی اداروں کو خواتیں اور لڑکیوں کے پرائیویسی کو مد نظر رکھتے ہو انویسٹمنٹ کرنی چاہیے۔ دیہی علاقوں میں لوکل کونسل کو بالخصوص ان مسائل کے حل پر توجہ دینی چاہئے کیونکہ وہ لوگوں کے زیادہ قریب ہوتے ہیں۔ صحت و صفائی اور بہتر ماحول کے لیے فوری اقدامات اور پالیسی بنانے کی ضرورت ہے۔ بس اسٹاپس، عوامی مقامات، بالخصوص ریلوے اسٹیشن اور پارکس میں پبلک ٹوائلٹس کی اشد ضرورت ہے۔ ان مسائل پر حکومت اور انتظامیہ کم ہی توجہ دیتی ہے۔ کے ڈی اے، کے ایم سی، ایم ڈی اے اور ٹان انتظامیہ یہ بنیادی ذمہ داریاں ادا کریں اور اس جگہ پبلک ٹوائلٹس تعمیر کریں جو عوام کی رسائی میں ہو۔ ایسے پبلک ٹوائلٹس تعمیر کیے جائیں جو بالخصوص بزرگوں، خواتین اور معذور افراد کی ضرورت پورا کرسکے۔ عدالت نے سندھ حکومت کو سینٹیشن پالیسی 2017 پر عمل درآمد کا حکم دے دیا۔

ای پیپر دی نیشن