ہائیکورٹ، طلبہ کو موٹرسائیکلیں ماحولیاتی این او سی سے مشروط، حکم امتناعی میں توسیع  

لاہور (خبرنگار) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے طلبہ کو موٹرسائیکلوں کی فراہمی کی سکیم ماحولیاتی این او سی سے مشروط کر دی۔ عدالت نے پنجاب حکومت سے سکیم سے متعلق تفصیلی رپورٹ 24مئی تک طلب کرتے ہوئے حکم امتناعی میں توسیع کر دی۔ عدالت نے ایل ڈی اے کو 7 سپورٹس کمپلیکسز کی بحالی اور درختوں کی کٹائی کی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا، سموگ تدارک کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے ریمارکس دیئے کہ موٹرسائیکل سکیم سے قبل ماحولیاتی این اوسی نہ لینا حکومت پنجاب کا فوجداری جرم ہے،  آلودگی کا مسئلہ سنگین ہے جسے نظرانداز نہیں کیا جاسکتا، پارکوں کی بحالی اور محفوظ بنانے کیلئے جرمانے بھی کرنا پڑیں تو کئے جائیں۔ عدالت نے ایل ڈی اے کو ناجائز کمرشلائزیشن کو چیک کرنے کا حکم دیا، عدالت نے سڑکوں پر بیرئیر اور کھڑی کی گئی رکاوٹیں ہٹانے کا حکم دیا۔ عدالت نے ایل ڈی اے کو سپورٹس کمپلیکس کی ممبرشپ فیس پر نظرثانی کا حکم دیتے ہوئے فعال کرنے کا حکم دیا۔ عدالت نے بحریہ ٹائون روزگارڈن ختم کرنے پر اظہار ناراضگی کیا۔ عدالت نے ٹولنٹن مارکیٹ سے پالتو پرندوں کی منتقلی کیلئے جگہ مختص کرنے کا بھی حکم دیا۔

ای پیپر دی نیشن