لاہور؍ فیروز والہ (نوائے وقت رپورٹ+ نامہ نگار) وزیراعلی پنجاب کے سموگ کنٹرول پروگرام کے تحت سینئر صوبائی وزیر پنجاب مریم اورنگزیب نے رائس ریسرچ انسٹیٹیوٹ کالا شاہ کاکو میں کاشتکاروں کو پاک سیٹر اور رائس سٹرا شریڈر کی فراہمی کے لیے محکمہ زراعت کے زیر انتظام تقریب میں شرکت کی۔ اس موقع مریم اورنگزیب نے کہا کہ آج وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کا کاشتکاروں سے کیا ہوا وعدہ پورا کیا جا رہا ہے۔ سموگ کی وجہ سے لاہور ڈویژن سمیت کئی بڑے شہروں کو مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ سموگ بننے کی وجوہات میں دھان کی باقیات کو اگ لگانا بھی شامل ہے اسی لیے 8 ارب روپے کی کثیر لاگت سے صوبہ کے 21 اضلاع میں کاشتکاروں کو 5 ہزار پاک سیڈرز اور 2 ہزار رائس سٹرا شریڈرز فراہم کیے جا رہے ہیں۔ گزشتہ دور حکومت میں زراعت کی ترقی کے لیے کوئی بھی خاطر خواہ کام نہیں کیا گیا جس سے کاشتکاروں کی حالت زار زبوں حالی کا شکار ہے۔ موجودہ حکومت کاشتکاروں کی فلاح کے لیے ہر ممکن وسائل بروئے کار لائے گی۔وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف کا خواب ہے کہ پنجاب کے تمام کاشتکاروں کو سپرسیڈرز اور شریڈرز فراہم کئے جائیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر زراعت پنجاب سید عاشق حسین کرمانی نے کہا کہ زراعت کا شعبہ حکومت کی ترجیحات میں سر فہرست ہے۔ وزیراعلی پنجاب کے ٹرانسفارمنگ پنجاب ایگریکلچر پروگرام کے تحت کا 150 ارب روپے کے بلا سود قرضوں کی فراہمی کے لیے کسان کارڈ کا جلد اجراء کیا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ 80 ارب روپے کی لاگت سے 7300 کھالہ جات کو پختہ کیا جا رہا ہے۔ سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو نے کہا کہ محکمہ زراعت پنجاب نے وزیراعلی پنجاب کے سموگ کنٹرول پروگرام کے تحت آج 21 اضلاع میں شفاف قرعہ اندازی کا اہتمام کیا ہے محکمہ زراعت کو پاک سیڈر اور رائس سٹرا شریڈرر کے لیے 10 ہزار سے زائد درخواستیں موصول ہوئی جس کے تحت شفاف طریقے سے 7 ہزار خوش نصیب کاشتکاروں کو یہ جدید زرعی مشینری فراہم کی جائے گی جس سے دھان کی باقیات کی تلفی آسانی سے ممکن ہوگی اور سموگ کو کنٹرول کرنے میں مدد ملے گی۔ مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت کسانوں کی خوشحالی اور زراعت کی ترقی پر یقین رکھتی ہے وہ وقت دور نہیں جب پنجاب کے ہر کسان کے پاس جدید مشینری ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کالا شاہ کاکو زرعی فارم میں سموگ کنٹرول پروگرام کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا انٹرن شپ اور کمپنیوں کے تعاون سے زراعت کے شعبہ کو ترقی دیں گے۔