وفاق کو بتانا چاہتا ہوں کہ حق مانگوں گا نہیں ملے گا تو چھینوں گا ،علی امین گنڈاپور

وزیراعلیٰ خیبرپختونخواعلی امین گنڈاپورنےکہاہےکہ وفاق کو بتانا چاہتا ہوں کہ حق مانگوں گا نہیں ملے گا تو چھینوں گا ، واضح کرنا چاہتا ہوں کہ حق نہ ملا تو ذہن سے نکال دیں کہ آپ کو حکومت کرنے دوں گا۔تفصیلات کےمطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخواعلی امین گنڈاپوراسمبلی اجلاس میں اظہارخیال کرتےہوئےکہناتھاکہ نہ ہمیں حق ملے، نہ بقایاجات ملے اس کے باوجود ہم پر ٹیکس عائد کیا جائے،وفاق کی جانب سے امن و امان کے لئے 460 ارب روپے دینے کی بات کی گئی واضح کہتا ہوں ایک روپیہ نہیں ملا ، آئین توڑتے بھی آپ خود ہیں اور آئین کے لیکچر بھی آپ ہمیں دیتے ہیں ، وفاق نے صوبے کے ذمے واجب الادا 1510 ارب روپے ابھی تک نہیں دیئے۔علی امین گنڈاپورکامزیدکہناتھاکہ ہم نے حکومت چھوڑی تو بجلی کا یونٹ 16 روپے تھا آج 65 روپے تک کیسے پہنچ گیا، پٹرول اس وقت 145 روپے تھا آج تین سو کے قریب کیسے پہنچ گیا ، 120 ارب روپے بجلی کی مد میں خیبر پختونخوا کے عوام نہیں دے پاتے ، صوبے کے عوام کے لئے چور کا لفظ برداشت نہیں کریں گے، سب جانتے ہیں چور کون ہے؟  ہمارے صوبے کے واجب الادا رقم میں سے کٹوتی کر کے عوام کو ریلیف دی جائے ، پیسکو کے ادارے میں جو بیٹھے گا وہ اس صوبے کے عوام کو ریلیف دے گا ، پیسکو نے کل 22 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ 18 گھنٹے تک لانے کا وعدہ کیا تھا، لیکن اس پر عملدرآمد نہیں ہو رہا۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخواکاکہناتھاکہ وفاق کو پھر پیغام دینا چاہتا ہوں ہماری لوڈشیڈنگ کم کی جائے ورنہ ہم ٹیک اوور کرنا جانتے ہیں ، لوڈشیڈنگ کم نہ ہوئی تو پھر کر کے دکھاؤں گا کہ یہاں سے بٹن کیسے آن آف کیا جاتا یے؟ ہم نے آپ کا زور بھی دیکھ لیا ہے، کشمیر کے معاملے میں ایک دن میں آپ کی ہوا نکل گئی، فاٹا اور پاٹا میں ہم سے بات کئے بغیر کسی کا باپ بھی اس صوبے پر ٹیکس نہیں لگا سکے گا، ٹیکس کی پیسے تم لوٹو اور امن و امان کی صورتحال میرے لئے خراب ہو ایسا نہیں ہوگا۔ نان فائلر اور فائلر میں فرق ہونا چاہیے، دونوں کے ساتھ ایک جیسا سلوک نہیں ہونا چاہیے ۔ واپڈا اہلکاروں کی مرضی کے بغیر ایک یونٹ بھی کوئی چوری نہیں کر سکتا ۔علی امین گنڈاپورکامزیدکہناتھاکہ ہمارا لیڈر چٹان کی طرح کھڑا ہے جس کے بارے میں کہا تھا ایک ہفتہ نہیں نکال سکتا قید میں، ریلیف کی بات ہوگی یا ٹیکس کی ہم سے بات کئے بغیر نہیں ہوگی ، غیرذمہ دار وزیراعلیٰ کا نام دیا گیا کوئی فرق نہیں پڑتا ۔ کرپشن ختم کرنے سے صوبے میں وہ خوشحالی آئے گی جو تاریخ میں کبھی نہیں آئی ہوگی۔ صحت کارڈ میں جو خامیاں ہیں اسے درست کر کے اس کا سلسلہ جاری رکھیں گے اور مزید بہتر بنائیں گے ۔وزیراعلیٰ کاکہناتھاکہ عوام کو سرکاری نوکریوں کی بجائے کاروبار کی طرف لائیں گے ، فارم 45 والا ہو یا فارم 47 والا سب کے حلقوں میں کام ہونگے، صرف تختی ہماری ہوگی، جھنڈا تحریک انصاف کا اور نام عمران خان کا ہوگا ، اس سکول، سڑک، ہسپتال کا کوئی فائدہ نہیں جو سالہاسال سے بن رہا ہو اور مکمل نہ ہو، عوام ہماری طاقت ہیں آپ نے ٹیم بننا ہے کسی منصوبے میں کوتاہی ہو تو بتائیں اس کے خلاف ایکشن لیں گے ، قانون ساز اسمبلی بدقسمتی سے ٹھیکیدار اسمبلی بنی رہی، اس ٹھیکیداری سسٹم کو ختم کرنا ہوگا، وفاق کو بتانا چاہتا ہوں کہ حق مانگوں گا نہیں ملے گا تو چھینوں گا ،واضح کرنا چاہتا ہوں کہ حق نہ ملا تو ذہن سے نکال دیں کہ آپ کو حکومت کرنے دوں گا، قربانی دی ہے اور آئندہ بھی دیں گے لیکن اپنے صوبے اور عوام کے حق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

ای پیپر دی نیشن