نیورو سائنس کا کہنا ہے کہ دن میں صرف 6 سے 10 منٹ جسمانی سرگرمی میں مشغول رہنے سے آپ پہلے سے زیادہ ہوشیار اور کام پر زیادہ توجہ مرکوز کر سکتے ہیں۔
حیرت انگیز طور پر ایک تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کم سے کم دو منٹ کی سرگرمی بھی آپ کے دماغ کا حجم بڑھا کر واضح علمی فوائد فراہم کر سکتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ خوش قسمتی سے جو کچھ آپ سیکھتے ہیں اسے سیکھنا، ذہن میں برقرار رکھنا اور استعمال کرنے کی اپنی صلاحیت کو بہتر بنانا ممکن ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ اپنی سیکھنے کی رفتار کو بڑھانا چاہتے ہیں، ہوشیاری اور جلدی سے بغیر تذبذب کا شکار ہوئے فیصلے کرنا چاہتے ہیں اور اپنی ذہانت کی مجموعی سطح کو بڑھانا چاہتے ہیں تو صرف چند منٹ متوازن درجے سے لے کر بھرپور سطح تک ورزش کرنا آپ کی یادداشت کو بہتر بنا سکتا ہے۔
جرنل آف ایپیڈیمولوجی اینڈ کمیونٹی ہیلتھ میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جسمانی سرگرمی سے تنظیم، ترجیح اور منصوبہ بندی جیسی اعلیٰ سطح کی علمی مہارتوں کو نمایاں طور پر بہتر بنایا جا سکتا ہے۔
اگر آپ سوچ رہے ہیں کہ ’اعتدال پسند مشق‘ میں آہستہ چلنے جیسی ورزشیں شامل ہیں جیسے کہ جاگنگ، سیڑھیاں چڑھنا وغیرہ تو کسی بھی دوسری سرگرمی کے بارے میں سوچیں جو آسان نہ ہو، مگر ایسی ورزش جسے کرتے وقت آپ اپنی بات چیت جاری رکھ سکتے ہوں جیسے کہ سائیکلنگ، تیراکی، HIIT اور تیز دوڑنا وغیرہ۔
دوسری جانب تھوڑی سی بھی ورزش نہ کرنے کی عادت آپ کی ذہنی صلاحیتوں پر منفی اثر ڈال سکتی ہے۔
تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ جو افراد چھوٹی سی بھی سرگرمی میں حصہ نہیں لیتے، ان کی یادداشت میں بہت زیادہ نہیں مگر 1 سے 2 فیصد کمی واقع ہوئی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ ہوشیار اور حاضر دماغ بننا چاہتے ہیں تو دن میں کم از کم 6 منٹ ورزش یا اس سے زیادہ وقت کے لیے ورزش کریں۔
تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ جتنا زیادہ وقت آپ ورزش میں گزاریں گے اتنے ہی زیادہ ذہنی اور جسمانی فوائد بھی حاصل ہوں گے۔