آزاد کشمیر میں حال ہی میں ہونے والے تشدد کے دلخراش واقعات میں رینجرز پر پتھراو اور تشدد کی ان دیکھی ویڈیو منظر عام پر آ گئی، ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ مظاہرین رینجرز کے خلاف نعرے بازی اور پہاڑوں سے پتھراو بھی کر رہے ہیں۔سکیورٹی ذرائع کے مطابق آزاد کشمیر میں بجلی اور آٹے کی قیمتوں میں کمی کے حوالے سے احتجاج میں رینجرز پر بھاری پتھراو اور گاڑیاں جلائی گئیں، احتجاج کے نام پر شروع ہونے والے پرتشدد مظاہروں کا بغور جائزہ لینے سے یہ واضح ہو جاتا ہے کہ یہ احتجاج صرف سستے آٹے اور بجلی کے لئے نہیں بلکہ اس کے پیچھے کچھ اور چھپے محرکات بھی تھے۔پرامن آزاد کشمیر میں اس طرح کے پرتشدد واقعات تاریخ میں نہیں دیکھے گئے ،جہاں انتہائی دلخراش مناظر بھی دیکھنے کو ملے جن میں میرپور کے ایس ایچ او عدنان قریشی کو شرپسند ٹولے کی جانب سے شہید کر دیا گیا جبکہ 90سے زائد پولیس اہلکار بھی زخمی ہو گئے اور بے شمار گاڑیوں کو نذرِ آتش کر دیا گیا ،امن و امان کو برقرار رکھنا حکومت کی اولین ترجیح تھی، جس کے لئے پولیس کے بعد رینجرز کو طلب کیا گیا مگر حاصل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ شر پسندوں نے پرامن رینجرز کے اہلکاروں اور گاڑیوں پر شدید پتھراو کیا ، جس سے متعدد گاڑیو ں کو شدید نقصان پہنچا ۔ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ مظاہرین رینجرز کے خلاف نعرے بازی اور پہاڑوں سے پتھراو بھی کر رہے ہیں ، شر پسندوں نے رینجرز کی دو گاڑیاں بھی جلا ڈالیں، مظاہرین کے مطالبات بھی تسلیم کرلئے گئے مگر مظاہرین میں شامل شرپسندوں نے حالات کو کشیدہ کرنے کے لئے ریاست مخالف نعرے اور پرتشدد کارروائیاں جاری رکھیں جوکہ اس معاملے میں ملک دشمن عناصر کے ملوث ہونے کی واضح نشاندہی ہے۔رپورٹ کے مطابق ان پرتشدد واقعات کی وجہ سے کاروبار زندگی بند رہا اور صرف سیکیورٹی اہلکار ہی نہیں بلکہ آزاد کشمیر کا غریب دیہاڑی دار مزدور بھی سب سے زیادہ متاثر ہوا جبکہ مجموعی طور پر ہونے والے نقصان کا تخمینہ بھی جلد سامنے آجائے گا،اسی طرح سیاحتی سیزن میں اس طرح کے پرتشدد واقعات سے ایک جانب سیاحت سے وابستہ افراد متاثر ہوئے تو دوسری جانب سیاحت کی مد میں آنے والا زرِمبادلہ بھی رک گیا ۔احتجاج کی اجازت ہر معاشرے میں ہوتی ہے، مگر مظاہروں کی آڑ میں شر پسندی کرنے والے عناصر احتجاج نہیں بلکہ بیرونی ایجنڈے پر عمل پیرا ہو کر اپنے ہی ملک میں آگ لگاتے ہیں جنہیں کڑی سزائیں دے کر مثال بنانا چاہیے،اگر سانحہ 9مئی کے ملزمان کو کیفر ِ کردار تک پہنچایا جاتا تو آج ایسے واقعات پیش نہ آتے،بجلی بھی سستی ہو گئی ہے، آٹا بھی سستا ہو گیا ہے اور دیگر مطالبات بھی تسلیم کرلئے گئے ہیں مگر کیا ان پرتشدد مظاہروں میں جو مظاہرین جان سے گئے اور جو پولیس اہلکار شہید ہو گئے وہ واپس آسکتے ہیں؟اپنے ہی ملک کو آگ لگانے والے ملک دوست نہیں بلکہ ملک دشمن ہوتے ہیں اور ایسے عناصر کی نشاندہی ہر پرامن شہری کی ذمہ داری ہے تاکہ مستقبل میں ایسے حادثات سے بچا جا سکے۔