امریکی نائب صدارت کی سابق امیدوارسارہ پالن نے اس امید کا اظہارکیا ہے کہ وہ دوہزاربارہ کے صدارتی انتخابات میں اوباما کو شکست دے سکتی ہیں۔

Nov 18, 2010 | 10:30

سفیر یاؤ جنگ
گزشتہ صدارتی الیکشن میں جان مکین کے ساتھ نائب صدارت کا الیکشن ہارنے والی سارہ پالن نے اپنے ایک انٹرویومیں کہا ہے کہ حالیہ انتخابات میں ری پبلکنزامیدواروں کی کامیابی سے ثابت ہوگیا ہے کہ ڈیموکریٹس تیزی کے ساتھ عوام میں اپنا اعتماد کھو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی نے انہیں دو ہزاربارہ میں صدارتی امیدوارنامزد کیا تو وہ امریکہ کی تاریخ بدلتے ہوئے پہلی خاتون صدربن جائیں گی۔ ریاست الاسکا کی سابق گورنرسارہ پالن نے واضح کیا کہ وہ صدربن گئیں تو اس میں ملک کی ہی بھلائی ہے۔ سارہ پالن نے دو ہزارنو میں الاسکا کی گورنر شپ سے استعفیٰ دیا تھا۔ انہیں اپنے پراثراندازخطابت کی وجہ سے امریکہ میں خاصی مقبولیت حاصل ہے۔ سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ صدارتی امیدوار بننے کے لئے سارہ پالن کو اپنی جماعت میں کئی مرحلوں سے گزرنا پڑے گا، جو کہ آسان کام نہیں ہے۔ گیلپ کی جانب سے کئے گئے حالیہ سروے میں سارہ پالن کو اپنی پارٹی کے سولہ فیصد ارکان کی حمایت حاصل ہے جبکہ میٹ رومنی انیس فیصد حمایت کے ساتھ پہلے نمبرپرہیں۔
مزیدخبریں