صدارتی ترجمان فرحت اللہ بابر کے مطابق ایوان صدر میں پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت کا اجلاس ہوا، جس کی صدارت صدر آصف زرداری اور وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کی۔ اجلاس میں منصور اعجاز کے خط سے متعلق انکشافات پر امریکی میں تعینات پاکستانی سفیر حسین حقانی کو اسلام آباد طلب کیا گیا ہے جہاں انھیں اپنا مؤقف پیش کرنے کا پورا موقع دیا جائیگا۔ اجلاس میں اکیس نومبر سے شروع ہونے والی این آر او کیسز کی سماعت پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا. صدارتی ترجمان کا کہنا تھا کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ مادر جمہوریت بیگم نصرت بھٹو اور شہید جمہوریت بینظیر بھٹو کی قبروں کے ٹرائل کا بھرپور دفاع کیا جائے گا اور امید ہے کہ عدلیہ گڑھی خدا بخش سےاٹھنےوالی انصاف کی اپیل پرتوجہ دے گی۔اجلاس میں اتحادی جماعتوں کیساتھ تعلقات میں بہتری اور جمہوریت کے تخفظ کیلئے مفاہمت کی پالیسی جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔ ذوالفقار مرزا کی لندن روانگی کے بعد ملکی سیاسی میں آنے والے بھونچال سمیت اتحادی جماعتوں سے متعلق امور پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں حکومت کی اتحادی جماعت ایم کیو ایم کے حکومتی وزراء سے متعلق تحفظات پر بھی تبادلہ خیال ہوا اور آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا گیا۔ وزیرداخلہ رحمان ملک، وفاقی وزیر امین فہیم ، سینیٹر جہانگیر بدر اور سیکریٹری اطلاعات قمر زمان کائرہ سمیت پیپلزپارٹی کے دیگر اراکین پارلیمنٹ شریک ہوئے۔ اجلاس کے شرکاء نے صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم کی قیادت پر بھرپور اعتماد کا اظہار بھی کیا۔