فیصل آباد (نمائندہ خصوصی) وفاقی سیکرٹری پانی و بجلی نرگس سیٹھی نے معاشی استحکام کےلئے پاور سیکٹر کی مکمل اوور ہالنگ پر زور دیا ہے اور کہا ہے مارچ تک مختصرالمدتی منصوبے کے تحت بجلی کی مساوی اور یکساں لوڈشیڈنگ کے ساتھ موجودہ سسٹم میں بہتری لائی جائے گی، وہ زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے نیو سینٹ ہال میں فیسکو افسران کے اجتماع سے خطاب کر رہی تھیں۔ انہوں نے کہا حکومت کی واضح پالیسی اور ویژن کے مطابق پاور سیکٹر میں کلیدی تبدیلیاں لائی جا رہی ہیں تاکہ ملکی معیشت کو مستحکم کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا اس وقت صورتحال انتہائی حوصلہ شکن ہے بجلی کی طلب و رسد میں واضح فرق ہے جبکہ بجلی کی طلب میں سالانہ 8 سے 10 فیصد اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا سستی پن بجلی کی پیدوار پر توجہ دی جانی چاہئے تھی مگر اس کے برعکس ہم تیل سے مہنگی بجلی تیار کر رہے ہیں جو کوئی ترقی یافتہ ملک بھی برداشت نہیں کر سکتا۔ مزید برآں بجلی کی لاگت اور وصولیوں میں فرق کی وجہ سے نصف رقم حکومت کو دینا پڑ رہی ہے۔ انہوں نے کہا اس صورتحال کو یکسر بدلنے کی ضرورت ہے اور اس سلسلے میں انہوں نے درمیانی اور طویل المدتی منصوبہ بندی کر لی ہے تاہم فی الحال ان کی توجہ مختصرالمدتی منصوبے پر ہے جس کے تحت آئندہ سال مارچ تک پاور سیکٹر میں ایمرجنسی کا نفاذ کر کے صورتحال کو بہتر بنایا جائے گا۔ انہوں نے توانائی سیکٹر میں بہتری کےلئے جنریشن، بنیادی ڈھانچے میں بہتری اور عملہ کے رویہ میں بہتری کےلئے تربیت کی ضرورت پر زور دیا اورکہا اس سلسلے میں مثبت نتائج کے حصول کےلئے ہمیں اپنا قبلہ درست کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا انتظامی امور میں بہتری کے ساتھ بجلی چوری اور کرپشن روکنے، لائن لاسز میں کمی اور وصولیوں میں بہتری کےلئے اقدامات کرنا ہوں گے تاکہ اس قومی ادارہ پر خرچ ہونے والی رقم سے براہ راست ملک کے 18کروڑ عوام کو فائدہ پہنچے۔انہوں نے کہا اس شعبہ میںکرپشن کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی اور کرپشن پر معطلی نہیں بلکہ برطرفی ہو گی۔ انہوں نے مزید کہا جو لوگ ایمانداری سے کام نہیں کر سکتے وہ خود ریٹائرمنٹ لے لیں۔ انہوں نے کہا مارچ تک ملک میں دو گھنٹے کی یکساں لوڈ شیڈنگ ہو گی اور اس سے زائد لوڈ شیڈنگ برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے مذہبی تہواروں پر بھی بجلی کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ انہوں نے فیصل آباد کو پاکستان کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی قرار دیا اور کہا صنعتوں کو بلاتعطل بجلی فراہم کر کے نہ صرف بےروزگاری کو ختم کیا جا سکتا ہے بلکہ ترقی کے مطلوبہ اہداف کو بھی حاصل کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا اس وقت ملک میں بارہ ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کی جا رہی ہے جس میں سے تقریباً 5 ہزار کا حساب ہی نہیں۔ 50 فیصد کارکردگی سے ادارہ نہیں چلایا جا سکتا اس سیکٹر میں بہتری ملک و قوم اور خود اس سے وابستہ ملازمین کے مفاد میں ہے۔ انہوں نے کہا میں اپنی تعیناتی کے دوران اس شعبہ کا قبلہ درست نہ کرسکی تو ملازمت چھوڑ دوں گی۔ سوال و جواب کی نشست کے دوران انہوں نے فیسکو کےلئے بکٹ کرینیں خریدنے، جدید انفارمشین ٹیکنالوجی کو استعمال کرنے، بجلی کی بچت کی آگاہی مہم کے سلسلہ میں ایف ایم ریڈیو پر پروگرام نشر کرنے، خالی آسامیوں کو فی الفور پر کرنے، میٹروں کی خریداروں کو ڈی سنٹرلائزڈ کرنے اور بجلی کی بچت کے سلسلہ میں اقدامات سے اتفاق کیا اور کہا اس سلسلہ میں جلد فیصلے کر لئے جائیں گے۔ بجلی چوری کے حوالے سے انہوں نے بتایا وزیر اعلیٰ پنجاب نے ہر ڈسٹری بیوشن کمپنی کےلئے 40 سپاہیوں اور ایک ڈی ایس پی کی تعیناتی کا حکم دے دیا ہے جو بجلی چوری روکنے میں عملہ کی معاونت کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ لائن لاسز میں کمی اور ریکوری کی وصولی میں اضافہ کے حوالے سے ہر کمپنی کا ماہوار جائزہ لیا جائے گا اور بہترین کارکردگی والی کمپنی کو ڈسٹری بیوشن کمپنی آف دی منتھ ایوارڈ ملے گا۔ انہوں نے چیف ایگزیکٹو فیسکو سے کہا وہ اپنے ملازمین کی کارکردگی کا جائزہ لیتے ہوئے ایمپلائی آف دی منتھ کا اعلان کریں تاکہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والوں کی حوصلہ افزائی ہو سکے۔ اس سے قبل چیف ایگزیکٹو فیسکو انجنئیر افتخار احمد نے سپاس نامہ میں فیسکو کے بارے میں مختلف اعداد و شمار پیش کئے اور بتایا فیسکو کا شمار پاکستان کی نمایاں ترین ڈسٹری بیوشن کمپنیوں میں ہوتا ہے۔ فیسکو کمپنیز کمبائنڈ ایفیشنسی انڈکس میں بھی سب سے ٹاپ پر ہے۔ فیسکو کے لائن لاسز ماہ اکتوبر میں 3.9 فیصد اور ریکوری 100 فیصد ہے۔ وفاقی سیکرٹری پانی و بجلی کے روڈ میپ کے مطابق فیسکو ریجن میں نہ صرف لوڈ شیڈنگ میں کمی ہوئی ہے بلکہ کسٹمر سروسز میں بھی بہتری آئی ہے۔ بجلی چوری کے حوالے سے انہوں نے بتایا ریجن بھر میں 152 ٹیمیں کام کر رہی ہیں جبکہ اکتوبر میں 15.5 ملین یونٹس کی بجلی چوری پکڑی گئی جس سے 157 ملین روپے کا ریونیو حاصل ہوا۔ بعدازاں وفاقی سیکرٹری برائے پانی و بجلی نرگس سیٹھی نے فیسکو ہیڈکوارٹرز اور ریجنل کسٹمر سروسز سنٹر کو دورہ بھی کیا۔