لاہور (نوائے وقت رپورٹ+ خصوصی نامہ نگار+ آن لائن) چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے پرویز مشرف کے خلاف آرٹیکل 6کے تحت کارروائی کیلئے حکومت کی حمایت کر دی۔ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا صرف 2007ء کی ایمرجنسی کو ہی بنیاد نہ بنایا جائے، 12اکتوبر 1999ء کے اقدام پر بھی کارروائی ہونی چاہئے۔ امید ہے حکومت آرٹیکل 6کے تحت کارروائی میں سنجیدہ ہے۔ پرویز مشرف کے خلاف آرٹیکل 6کی کارروائی کی حمایت کرتے ہیں۔ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے حکومت آرٹیکل 6کی کارروائی میں سنجیدہ ہوتی تو کیس چل رہا ہوتا۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا ایمرجنسی کے نفاذ کی بجائے حکومت ہٹانے کا مقدمہ چلایا جائے، آرٹیکل 6کا اطلاق 12اکتوبر کے واقعہ پر کیا جائے، آرٹیکل 6کے زمرے میں بہت سے لوگ آئیں گے، پکڑنا ہے تو سب کو پکڑیں، حکومت خود کو بچانے کیلئے ایسے اقدامات کر رہی ہے، پرویز مشرف کے ساتھیوں کو بھی پکڑا جائے۔ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے پرویز مشرف کے خلاف آرٹیکل 6کے تحت کارروائی کے حکومتی اعلان سے نیا پنڈورا باکس کھل جائیگا، حکومت سانحہ راولپنڈی سے توجہ ہٹانا چاہتی ہے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا یہ کیس ایک شخص نہیں ادارے کے خلاف بھی ہو گا، حکومت ایک نیا مسئلہ کھڑا کرنے جا رہی ہے۔ وزیراعظم نوازشریف ملک میں کم اور بیرون ملک زیادہ ہوتے ہیں، فوج نہیں چاہے گی ان کے سابق آرمی چیف کے خلاف کیس کھلے، فوج آرمی ایکٹ کی تضحیک نہیں چاہے گی، مجھے فکر ہے اس حکومت کا کیا بنے گا؟ آنے والے دس گیارہ دن بہت اہم ہیں، حکومت کو دانتوں سے گانٹھیں کھولنا پڑیں گی۔ پریس ریلیز کے مطابق مسلم لیگ فنکشنل نے پرویز مشرف کے خلاف آرٹیکل 6کی کارروائی کی مخالفت کر دی۔ عمران ریاض جنرل سیکرٹری مسلم لیگ فنکشنل پنجاب نے ایک بیان میں کہا ہے پاکستان شدید مسائل کا شکار ہے ایسے حالات میں ایسی کارروائی مناسب نہیں، مسلم لیگ فنکشنل اس ایشو پر وفاقی حکومت کی حمایت نہیں کر سکتی۔ انہوں نے مزید کہا ان حالات میں قومی اداروں میں تصادم ملکی مفاد کے یکسر خلاف ہے، حالات مشرف کیخلاف آرٹیکل 6کی کارروائی کے متحمل نہیں۔ انہوں نے کہا حکومت اپنی توجہ عوام کے بنیادی مسائل کی طرف کرے، ایسی کارروائی کسی حادثے کا سبب بن سکتی ہے۔ سربراہ جمہوری وطن پارٹی نوابزادہ طلال بگٹی نے پرویز مشرف کے خلاف آرٹیکل 6کے تحت کارروائی کا خیرمقدم کیا ہے۔ طلال بگٹی نے کہا ہے پرویز مشرف کے خلاف آرٹیکل 6کی کارروائی ملک بچانے کے مترادف ہے، سابق آمر نے اپنے دور میں نفرتوں کے فروغ اور ملک توڑنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ آئی این پی کے مطابق سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے پیپلزپارٹی پرویز مشرف کے خلاف آرٹیکل 6کے تحت کارروائی کے حکومتی فیصلے کے مکمل تائید کرتی ہے اب دیکھنا ہے عدلہی پرویز مشرف کے خلاف کارروائی کے بارے میں کیا فیصلہ کرتی ہے۔ انہوں نے کہا بلاول بھٹو بھی پرویز مشرف کے ٹرائل کے متعلق حکومتی فیصلے کی تائید کر چکے ہیں اور ہم سمجھتے ہیں آئین توڑنے والوں کے خلاف آئین اور قانون کے مطابق کارروائی ہونی چاہئے۔ تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے پرویز مشرف کے خلاف کارروائی کے فیصلے کی ٹائمنگ میرے لئے بہت حیران کن ہے۔ لگتا ہے حکومت نے پرویز مشرف سے رہائی کے حالیہ تاثر کو ختم کرنے کیلئے اچانک ٹرائل کا فیصلہ کیا ہے، آنے والے دنوں میں صورت حال مزید واضح ہو جائیگی۔ انہوں نے کہا قوم حکومت کی پالیسیوں یس تنگ نظر آ رہی ہے اور ہر کوئی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنا رہا ہے ان حالات میں پرویز مشرف کے خلاف کارروائی کا حکومت کا اعلان کی ٹائمنگ بہت حیران کن ہے۔ آن لائن کے مطابق عوامی نیشنل پارٹی کے سینیٹر زاہد خان نے کہا ہے عوامی نیشنل پارٹی وفاقی حکومت کے فیصلہ کی حمایت کرتی ہے کہ پرویز مشرف کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی ہونی چاہئے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا جمہوریت کی بقاء اور اداروں کی مضبوطی کیلئے سابق صدر کے خلاف کارروائی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا حکومت واقعہ راولپنڈی سے توجہ ہٹانے کیلئے پرویز مشرف کے خلاف آرٹیکل 6 کی کارروائی پر تیار ہوگئی ہے یہ وقت آرٹیکل 6 کا نہیں امن کا ہے انہوں نے کہا پرویز مشرف کے خلاف آرٹیکل 6 لگتا ہے تو پاکستان میں جمہوریت کیلئے مثال قائم ہوجائیگی اور فرقہ وارانہ اور دہشت گردی کے معاملے بھی ختم ہوجائیں گے۔ پاکستان تحریک انصاف کے جنرل سیکرٹری جہانگیر ترین نے کہا ہے پرویز مشرف کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے کہیں حکومت اصل ایشو کو چھوڑ کر نیا مسئلہ تو نہیںکھڑا کررہی۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کنفیوژ ہوچکی ہے واقعہ راولپنڈی نے پوری قوم اور حکمرانوں کو افسردہ کردیا ہے حکومت واقعہ راولپنڈی کے مجرموں کو پکڑنے کے بجائے آرٹیکل 6 کی کارروائی چھیڑ رہی ہے جو عوام کی توجہ اصل مسئلہ سے ہٹا رہی ہے انہوں نے کہا 12 اکتوبر سے آرٹیکل 6 کی کارروائی کرے اور ڈرون حملوں پر اپنی پالیسی واضح کرے۔ پی ٹی آئی مکمل تعاون کرے گی۔ وفاقی وزیراطلاعات ونشریات سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے ملک کے آئین کوجس شخص نے روندا اس کو سزا ضرور ملنی چاہئے، پرویز مشرف نے غلطی اورقصورکیاوہ سزاکامستحق ہے اور یہ قومی مجرم ہیں اب یہ فیصلہ عدالتوں نے کرنا ہے حکومت کوئی کارروائی کرتی تو انتقام سمجھا جاتا، عوامی نیشنل پارٹی کے حاجی عدیل نے کہا حکومت پرویز مشرف کے 3 نومبرکے اقدام کے خلاف پہلے کارروائی کرتی تو ٹھیک تھا اب بھی اچھی بات ہے کیونکہ یہ سیاسی جماعتوں کی ڈیمانڈ بھی ہے۔ جمعیت علماء اسلام (ف)کے سینیٹر مولانا عبدالغفورحیدری نے کہا حکومت نے اس وقت راولپنڈی کے واقعہ کو پس پشت ڈالنے کے لئے پرویزم شرف کے خلاف کارروائی کاشوشہ چھوڑا ہے۔ پرویزمشرف کے تمام کرداروں کو سزا ملنی چاہئے۔ ق لیگ کے سینیٹرکامل علی آغانے کہا ہے حکومت نے بال عدالت کی کورٹ میں پھینکنے کی کوشش کی ہے، دیکھتے ہیں اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے ۔خصوصی نامہ نگار کے مطابق امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منورحسن نے وفاقی حکومت کی طرف سے مشرف کے خلاف آئین کی دفعہ 6کے تحت غداری کا مقدمہ قائم کرنے اور ہائیکورٹس کے جسٹس صاحبان کی نگرانی میںتین رکنی انکوائری کمشن قائم کرنے کے بیان کا خیر مقدم کرتے َہوئے اسے دیر آید درست آید قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا پوری قوم کا متفقہ مطالبہ تھا مشرف کے خلاف آئین کی دفعہ 6کے تحت فوری کارروائی کی جائے اور پاکستان کو امریکی غلامی میں دینے اور آئین کو پامال کرنے والے ڈکٹیٹر کو عبرت کا نشان بنایا جائے۔ حکومت کے اس فیصلے کے دور رس اثرات مرتب ہوں گے اور آئندہ کسی ڈکٹیٹر کو اقتدار پر شب خون مارنے کی جرأت نہیں ہو گی۔
مشرف کیخلاف کارروائی۔ بلاول، منورحسن، طلال بگٹی، زاہد خان کی حمایت۔ فنکشنل لیگ کی مخالفت
Nov 18, 2013