کوئٹہ (نیوز ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) بلوچستان کے علاقے خاران میں لیوی چیک پوسٹ پر ملزمان نے دھاوا بول دیا اور نائب رسالدار سمیت 5 اہکاروں کو اغوا کرلیا گیا۔ حملہ آور سرکاری اسلحہ اور دو گاڑیاں بھی ساتھ لے گئے۔ ذرائع کے مطابق رات 9 بجے کے قریب مسلح افراد نے لیوی کی چیک پوسٹ پر حملہ کیا۔ آخری اطلاع تک کسی گروپ نے واقعہ کی ذمہ داری قبول نہیں کی جبکہ پولیس اور پیراملٹری فورسز نے مغوی اہلکاورں کی تلاش شروع کردی ہے۔ قبل ازیں ساحلی شہر جیونی میں نامعلوم مسلح افراد نے گوادر کسٹمز کے چھ اہلکاروں کو اغوا کرلیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق اغوا کار کسٹم اہلکاروں کی گاڑی اور اسلحہ بھی ساتھ لے گئے۔ دوسری جانب، فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی) اور جیل انتظامیہ نے ہدا ڈسٹرکٹ جیل میں مشترکہ آپریشن کرتے ہوئے 8 خطرناک قیدیوں سے موبائل فون برآمد کرلئے۔ ایف سی ذرائع نے بتایا کہ بلوچستان کی حساس جیلوں میں ایف سی کی نفری بڑھا دی گئی ہے۔ سکیورٹی فورسز نے ضلع پنجگور کے نواحی علاقے گرمکان سے 7 ملزموں کو حراست میں لے لیا۔ علاوہ ازیں خاران میں نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کرکے تحصیلدار خاران لیاقت علی بلوچ کو قتل کردیا اور موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ ادھر بختیار آباد میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے نظام الدین کو قتل کردیا۔ واقعہ پرانی دشمنی کا شاخسانہ بتایا جاتا ہے۔