کولمبو (آن لائن‘ رائٹرز) دولت مشترکہ میں شامل ممالک کے سربراہوں نے مل کر غربت کے خاتمے اور معیار پر سمجھوتہ کئے بغیر ترقی کے حصول کیلئے مل کر کوششیں کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ تین روزہ سربراہ اجلاس کے اختتام پر اتوار کو یہاں مشترکہ اعلامیے پر دستخط کئے گئے جو بعدازاں سری لنکا کے صدر مہندرا راجہ پاکسے نے پریس کانفرنس میں پڑھ کر سنایا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے اس سربراہ کانفرنس کے نتائج پر خوشی ہے۔ دولت مشترکہ کے رہنمائوں نے اقتصادی ترقی، ملکر غربت کے خاتمے کیلئے کوششیں کرنے کا عزم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترقی کا حصول دولت مشترکہ کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ مشترکہ اعلامیے میں ترقی کیساتھ ساتھ سیاسی اقدار کے احترام‘ عالمی خطرات‘ چیلنجوں کا مل کر مقابلہ کرنے اور دولت مشترکہ کے رکن ممالک کے درمیان باہمی تعاون کے فروع پر بھی اتفاق کیا گیا۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے ملائیشیا کے وزیراعظم نجیب رزاق نے کہا کہ سربراہ اجلاس سے دولت مشترکہ تنظیم کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے دولت مشترکہ تنظیم کے مقاصد اور نظریات کے ساتھ اپنے عزم کی تجدید کی ہے اور ہم جمہوریت‘ قانون کی حکمرانی اور انسانی حقوق کے تحفظ پر یقین رکھتے ہیں۔ ملائیشیا کے وزیراعظم نے کہا کہ تمام رہنما یہ حقیقت جانتے ہیں کہ ہم مختلف لوگ ہیں‘ لیکن وہ اس بات پر بھی یقین رکھتے ہیں کہ ہمیں تقسیم نہیں ہونا چاہئے بلکہ مل کر اقوام کی ترقی کیلئے مل کر کام کرنا چاہئے۔ واضح رہے کہ اس سال کینیڈا‘ بھارت اور موریشس نے سری لنکا پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے الزامات لگاتے ہوئے اس سربراہ کانفرنس کا بائیکاٹ کیا تھا‘ تاہم برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون اور آسٹریلیا کے وزیراعظم ٹونی ایبٹ شریک ہوئے جنہوں نے دولت مشترکہ کی سربراہی سری لنکا کے حوالے کی۔ آسٹریلوی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہمیں یہاں اچھا وقت گزارنے کا موقع ملا ہے‘ تاہم سری لنکا کو انسانی حقوق کے بارے میں اپنے ریکارڈ کے حوالے سے خدشات کو دور کرنا چاہئے۔ سری لنکا کے صدر نے کہاکہ ان کا ملک کوئی بیرونی دبائو برداشت نہیں کرے گا اور خود تمام تر تحقیقات مکمل کرے گا۔ یہ کام ایک رات میں نہیں ہوسکتا۔ دنیا کو ہمارے خیالات کا بھی احترام کرنا چاہئے اور ہمیں الگ تھلگ کرنے کی کوشش نہ کی جائے۔ ہم تیس سال تک دہشت گردی سے متاثر ہوئے ہیں اور آج سری لنکا کے عوام کو نئی زندگی ملی ہے اس لئے انہوں نے میرا انتخاب کیا ہے۔ اس موقع پر یہ اعلان بھی کیا گیا ہے کہ دولت مشترکہ کا آئندہ اجلاس مالٹا میں ہوگا اور اس کی سربراہی مالٹا کے سپرد کی جائے گی۔ یہ اجلاس 2015 ء میں ہوگا۔ اس بات کا اعلان سیکرٹری جنرل کملش شرما نے کیا اور کہا کہ تمام ارکان نے خوشی کے ساتھ اس کی منظوری دی ہے۔ رائٹرز کے مطابق کامن ویلتھ کانفرنس کے اعلامیہ سے سری لنکا میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے کیا جانے والا تذکرہ غائب کر دیا گیا جبکہ کانفرنس کے دوران 26 سالہ خانہ جنگی کا معاملہ سرفہرست رہا۔ شرکاء نے حکومت کی طرف سے شہریوں پر ظلم کی مذمت کی۔ کانفرنس کے دوران برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے اس معاملہ کو اقوام متحدہ میں لے جانے کا بھی کہا تھا۔ برطانوی رپورٹ کے مطابق اس لڑائی میں 3 لاکھ افراد لاپتہ جبکہ 49 ہزار قتل ہوئے۔ سری لنکا کے صدر کی طرف سے بھی اس لڑائی کے دوران حملوں کی مذمت کی تھی۔ اعلامیے میں انسانی حقوق کی پامالی کا تذکرہ نہ ہونے سے سری لنکا کی سرزنش نہیں ہو سکی اور اس طرح وہ تنقید سے بچ نکلنے میں کامیاب رہا۔
غربت کے خاتمے، ترقی کے حصول کیلئے کوششیں کریں گے ۔ دولت مشترکہ سربراہ کانفرنس
Nov 18, 2013